احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
بازوں سے بڑھ کر ثابت نہیں ہوتی بلکہ یحییٰ نبی کو اس پر فضیلت ہے۔ کیونکہ وہ شراب نہیں پیتا تھا اور کبھی نہیں سناگیا کہ کسی فاحشہ عورت نے آکر اپنی کمائی کے مال سے اس کے سرپر عطر ملاتھا یا ہاتھوں اور اپنے سر کے بالوں سے اس کے بدن کو چھوأ تھا یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی۔ اس وجہ سے خدا نے قرآن میں یحییٰ کا نام حصور رکھا مگر مسیح کا نام نہ رکھا۔ کیونکہ ایسے قصے اس نام کے رکھنے سے مانع ہیں۔‘‘ (دافع البلاء ص، خزائن ج۱۸ص۲۲۰) اسے خوب غور سے دیکھئے۔ اس میں وہ ایک نبی کے مقابلہ اور قرآن کے حوالہ سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین کررہے ہیں اور کہتے ہیں: ’’یسوع (حضرت عیسیٰ) کے دادا صاحب دائوود نے تو:۱…سارے برے کام کئے۔ ۲… ایک بے گناہ کو اپنی شہوت رانی کے لئے فریب سے قتل کرایا۔۳… اور دلالہ بھیج کر اس کی جورو کو منگوایا۔۴… اور اس کو شراب پلائی۔ ۵…اور اس سے زنا کیا۔۶…اور بہت سامال زنا کاری میں ضائع کیا۔‘‘ (معیارالمذہب ص۸، خزائن ج۹ص۳۸۳) لیکن اب مرزا قادیانی کی صداقت کا زبردست نشان یا حافظ صاحب کا معجزہ دیکھئے کہ حافظ صاحب نے غلطی سے درمیانی عبارت کو بجائے دافع البلاء کے معیار المذہب کی عبارت سے متعلق سمجھ کر اپنا تین صفحہ سیاہ کرڈالا اور اول صرف درمیانی ومعیار المذہب کی عبارت راہ حق سے نقل کی۔ پھر مرزا قادیانی کی معیار المذہب سے طویل عبارت درج کی اور دجالیت اس کا نام ہے کہہ کر دوبارہ راہ حق والی درمیانی عبارت لکھ کر ناظرین سے فرماتے ہیں کہ مرزا قادیانی کی (اس تمام عبارت میں نہ تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ذکر ہے اور نہ ہی یہ تمام باتیں قرآن کریم کے حوالہ سے آپ نے لکھی ہیں۔ یعنی حافظ صاحب کا مطلب یہ ہے کہ مولوی صاحب نے بحوالہ معیار المذاہب جھوٹ لکھا کہ مرزا قادیانی نے ایک نبی کے مقابلہ اور قرآن کے حوالہ سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین کی) اور ظاہر ہے کہ یہ جھوٹ صرف حافظ صاحب کی غلط فہمی کا نتیجہ ہے نہ کہ مولوی صاحب کی تحریر کا۔ پس حافظ صاحب نے مولوی صاحب کو جس جرم کا مرتکب سمجھ کر ان کو یہودی صفت، بدترین خلائق، شیطان، دجال فرمایا ہے اب اس جرم کے مجرم خود حافظ صاحب ہی نکلے۔ دیکھیں حافظ صاحب اپنے متعلق بھی یہی شیریں الفاظ استعمال فرماتے ہیں یا نہیں۔ ۱۹… حافظ صاحب اپنے مرزا قادیانی کی امامت کے ثبوت میں ص۵۴،۵۵ میں فرماتے ہیں کہ (حضور ﷺ نے فرمایا امامکم منکم کہ وہی (مرزا قادیانی) تمہارا ہادی اور امام ہوگا اور وہ تم میں سے ہی ہوگا۔ کہیں باہر سے نہیں آئے گا۔ ملخصاً) خیر اس سے مرزا قادیانی کی امامت