احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
پھر قتل ہوتے پر خود ہی حاشیہ لکھتے ہیں کہ حضرت مسیح کی وفات ہی دراصل قتل دجال کے مترادف ہے۔ اس کے بعد اس کی تفصیل میں آپ نے بات بنانے کی بڑی کوشش کی ہے۔ مگر بے سود۔ (اور دوسرا مطلب آپ کے دل کا مطلب ہے آپ کے الفاظ کا نہیں۔) دیکھا حافظ صاحب! حق برزبان جاری۔ اس کو کہتے ہیں فرمائیے! وفات مسیح اور قتل دجال ہر دو لفظ کے مترادف ہم معنی ہونے کے اس کے سوا اور کیا معنی ہیں کہ مرزاقادیانی ہی دجال تھے جو قتل ہوئے۔ جس کا آپ نے مشاہدہ بھی کیا۔ مرزاقادیانی کا مولوی صاحب یامولانا اشرف علی صاحب یا دیگر اہل اسلام وعلماء اسلام اگر دجال کہیں تو آپ خفا ہوتے ہیں کہ یہ نازیبا اور غیر شریفانہ سلوک ہے اور گھما پھرا کر آپ دجال کہیں تو وہی سلوک زیبا۔ شریفانہ اور حق بجانب ہے۔ بہتر ہے، بیش باد ایں کاراز تو اید ومردان چنیں کنند۔ ۱۳… حافظ صاحب نے اپنے نبی مرزاقادیانی کے اصحاب کو ص۱۵ میں حضورﷺ کے صحابہ کرامؓ کے قائم مقام، اور ص۱۳۷ میں مرزاقادیانی کے خلیفہ اوّل حکیم نورالدین صاحب کو ابوبکر ثانی، ص۸۸ میں خلیفہ دوم مرزابشیر الدین محمود ولد مرزاغلام احمد کو حضرت عمر ۱؎ قرار دیا ہے۔ یعنی اسی طرح بالفاظ دیگر یہ دعویٰ کیا ہے کہ حضورﷺ کی صحبت کاجواثر تھا وہی اثر مرزاقادیانی کی صحبت کا تھا اور جس طرح حضورﷺ کی صحبت کے اثر سے متاثر ہوکر آپ کے صحابہ قرآن میں قابل مدح اور امت کے پیشوا قرار پائے۔ مرزاقادیانی کے اصحاب بھی ویسے ہی ہیں۔ لیکن حافظ صاحب یہ نہ معلوم کیوں بھوگ گئے کہ: ’’مرزائیوں کی نسبت خود مرزاقادیانی نے ان کی درندگی، وحوش طبعی، بدتہذیبی، بدکلامی، سب وشتم اور فحش گوئی کا ذکر شہادت القرآن کے آخری اشتہار میں کیا ہے اور حکیم نور الدین کی رائے لکھی ہے کہ یہ لوگ یہاں (قادیان) اگر بجائے درست ہونے کے زیادہ خراب ہو جاتے ہیں اور آپس میں ذرہ بھی پاس ولحاظ نہیں رکھتے۔ لہٰذا یہ سالانہ جلسہ بند کیجئے اور مریدوں کا اس طرح جمع ہونا بند فرمائیے۔ پھر انہیں کی نسبت یہ بھی لکھا ہے کہ میری جماعت موسیٰ کی جماعت سے ہزاروں درجہ بڑھ کر ہے۔ ان میں صحابہ کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔‘‘ (رسالہ المسیح الدجال ص۴۲، مصنفہ ڈاکٹر عبدالحکیم خان سابق مرید مرزاقادیانی) ۱۴… حافظ صاحب دوسروں کو فرماتے ہیں کہ: ’’غیر احمدی لوگوں میں روحانیت مفقود ہوچکی ہے۔‘‘ (نور ہدایت ص۲۳) ۱؎ کمال تو جب ہے کہ یہ ترتیب منقطع نہ ہو۔ دیکھنا ہے مرزاقادیانی کا کون نواسہ حسین اور خلیفہ یزید بنتا ہے۔