احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
’’بدذات فرقہ مولویاں، جنگل کے وحشی، پلید، اوباش، بدچلن، بیوقوف، ثعلب (لومڑی) چوہڑے، چمار، حمار (گدھا)، خنزیر (سور) سے زیادہ پلید، خفاش، (چمگادڑ) ڈوموں کی طرح مسخرہ، سگ بچگان، شریر، مکار، کتے، کمینہ، مردار خوار مولویو، نمک حرام، نابکار قوم، ہندوزادہ وغیرہ۔‘‘ (نور ہدایت ص۱۲۷تا۱۲۹) نظم میں مولوی سعد اﷲ لودھیانوی کو سگ دیوانہ، خرادران کے استاد کو دوغلا، نمرود، شداد، مسخرا، منہ پھٹا اوباش وغیرہ۔ (نور ہدایت ص۱۳۰) اپنے مخالف غیر مرزائی مسلمانوں کو ذریتہ البغایا یعنی چھنال عورتوں کی اولاد۔ (آئینہ کمالات ص۵۴۷، خزائن ج۵ ص۵۴۷) دیکھا حافظ صاحب! گالی اسے کہتے ہیں جب نبی کا یہ حال ہے۔ا س کی امت کا کیا کہنا۔ چوکفراز کعبہ برخیزد کجا ماند مسلمانی حیرت ہے مسلمان امر واقعی کا اظہار کریں تو مرزاقادیانی فوراً جوش غضب میں نظم فرمائیں کہ ؎ بدتر ہر ایک بد سے ہے جو بدزبان ہے جس دل میں ہے نجاست بیت الخلا وہی ہے (عشرہ کاملہ ص۱۲۶) اور خود مرزاقادیانی بدترین امر غیر واقعی سے ایذا پہنچائیں تو مرزائی شربت کے گھونٹ کی طرح پی جاتے ہیں اور ڈکار بھی نہیں لیتے۔ خامساً… اچھا حافظ صاحب آئے اب ہم اپ ہی کی زبان سے قول فیصل سناتے ہیں۔ سنئے مسیح موعود کے ہم آپ دونوں قائل ہیں۔ مصداق میں اختلاف ہے ہم کہتے ہیں کہ وہ حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام ہوںگے۔ آپ فرماتے ہیں کہ وہ مرزاغلام احمد قادیانی ہیں۔ ہم کہتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے زمین پر نزول فرمائیںگے۔ دجال اکبر کا زمین سے خروج ہوگا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام دجال کو قتل کریںگے۔ پھر کچھ دنوں زندہ رہ کر وفات فرمائیںگے۔ مگر یہ واقعات چونکہ ابھی نہیں ہوئے۔ لہٰذا ہم نے نہیں دیکھا۔ آپ فرماتے ہیں کہ ہم نے اپنی زندگی میں دجال کو بھی بمعہ اس کی صفات کے دیکھا اور فضل خدا سے حضرت مسیح (مرزاقادیانی) کو بھی ان کے کارناموں کے ساتھ دیکھا۔ آخری بات یہ ہے کہ دجال کونیزہ کی انی سے قتل ہوتے بھی دیکھا۔ (نور ہدایت ص۶۲)