احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
اب انصاف سے دیکھا جائے مرزاقادیانی قوم کے مغل ہیں۔ پنجابی ہیں مگر ان پر الہام ان کے قوم کے خلاف زبان میں ہوا جو قطعاً نص صریح کے خلاف اور ان کے تکذیب کی بین شہادت ہے۔ وہ اپنے کو حضورﷺ کا امتی کہتے ہیں۔ پھر دعویٰ نبوت ورسالت بھی کرتے ہیں۔ جو حسب ارشاد حضورﷺ، مرزاقادیانی کے دجل وکذب کی یقینی علامت ہے۔ خود مرزاقادیانی کو بھی اس کا اقرار ہے۔ چنانچہ ان کے دعویٰ نبوت ورسالت پر جب علمائے اسلام نے فتویٰ کفر وارتداد دیا تو مرزاقادیانی نے جواب میں اشتہار دیا جس میں لکھا کہ: ’’سیدنا ومولانا حضرت محمد مصطفیٰﷺ ختم المرسلین کے بعد کسی دوسرے مدعی نبوت اور رسالت کو کاذب اور کافر جانتا ہوں۔‘‘ (دعوت عمل ص۲۳) مولوی محمد علی امیر جماعت مرزائی لاہور یہ مرزاقادیانی کے اپنے دعویٰ نبوت ورسالت پر خود ان کا ہی فتویٰ کذب وکفر ہے۔ حضورﷺ کی ہدایت اور مرزاقادیانی کے فتوے کے موافق اہل سنت وجماعت نے ان کی مخالفت کی اور مرزاقادیانی کو دجال، کذاب، کافر مرتد کہا۔ تو فرمائیے یہ عین شریعت کی تعمیل ہوئی نہ کہ گالی۔ باایں ہمہ حافظ صاحب یہ کہتے ہیں کہ: ’’اگر حضرت مرزاقادیانی نے معاذ اﷲ ان کے خیال میں نبوت ورسالت کا جھوٹا دعویٰ کیا ہے تو وہ خدائے تعالیٰ کے گنہگار ہیں۔ ان گالیاں دینے والوں کا انہوں نے کیا بگاڑا ہے۔ جو ان کو گالیاں دینے کی ضرورت پیش آئی۔‘‘ (نور ہدایت ص۱۶) سبحان اﷲ! مرزاقادیانی نے اپنے نہ ماننے والے جملہ غیر مرزائی (اہل اسلام) کی تکفیر کی، دجال اکبر، امام مہدی، حضرت عیسیٰ، دابتہ الارض، خردجال وغیرہ علامات قیامت اور قیامت، ملائکہ، انبیائ، کتاب اﷲ، خدا کے متعلق حضورﷺ کے تعلیم کردہ مسلمانوں کے عقائد پر حملہ کیا۔ صحابہ کرام، کی شان میں گستاخی کی، انبیاء خصوصاً حضورﷺ کی توہین وتنقیص وتکذیب کی۔ اپنے الہام کے سامنے قرآن وحدیث کو ردی کی ٹوکری میں ڈالا۔ قمر الانبیائ، ابن اﷲ اور شریک اﷲ ہونے کا دعویٰ کیا۔ یہ سب کچھ کیا مگر حافظ صاحب فرماتے ہیں کہ مرزاقادیانی نے مسلمانوں کا کچھ بگاڑا ہی نہیں۔ چہ خوش! اگر مرزاقادیانی کی طرف سے یہ سب وشتم نہیں افتراء وبہتان نہیں۔ کذب وفریب نہیں، شرک وکفر نہیں تو پھر معلوم نہیں دین اسلام کس چیز کا نام ہے۔ ارتداد کے لئے اور کس سامان کی ضرورت ہے اور دنیا میں دجال، کذاب، مفتری، مردود، ملعون ، کافر، مرتدکس کو کہا جائے گا؟ حافظ صاحب! کچھ تو انصاف کیجئے۔ خود مرزاقادیانی کا اقرار دیکھئے۔ ابھی ان کا مقولہ