احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
زبان پر جاری ہوگئے۔ جاری ہونا تھا کہ فوراً منجانب اﷲ تفہیم ہوئی کہ رات میر صاحب نہ تھے۔ بلکہ ان کی شکل میں وہی پاک ذات تھی جس کا نام اﷲ ہے۔‘‘ (نور ہدایت ص۲۱،۲۲) ’’اس مقدس خواب کے بعد ہی خدائے تعالیٰ نے مجھے نور ہدایت لکھنے کی توفیق عطاء فرمائی اور میرا یقین ہے کہ خدا نے مجھ سے جو مصافحہ کیا تھا یہ سب اسی کی برکت ہے۔ ہاں اس کتاب کی تکمیل میں دعاؤں کا بھی بہت بڑا اثر ہے۔ شائد اس قدر دعائیں کسی اور کتاب کے لئے نہ کی گئی ہوںگی۔‘‘ (نور ہدایت ص۲۳) ’’یہ دعائیں اور بشارتیں تو خدا کی طرف سے ایک اسباب کی صورت میں عطاء ہوئی تھیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیوں ہوئیں۔ اس کی اصل وجہ یہ ہے جس کی وجہ سے خدا نے مجھ جیسے نالائق اور گنہگار انسان سے یہ معجزانہ کتاب نور ہدایت لکھوائی ہے کہ مصنف ردقادیان کا ایک دعویٰ تو یہ تھا کہ مجھے خود علوم عربیہ وقرآن وحدیث کی باقاعدہ سند حاصل ہے۔ دوسری بات اس نے یہ لکھی تھی کہ مرزاقادیانی جوبانی سلسلہ تھے کما حقہ عربی زبان اور اس کے محاورات اور حتیٰ کہ پوری صرف ونحو بھی نہیں جانتے تھے تو پھر بھلا ان کے مقلدین کیا جانیںگے۔ اس کے اس متکبرانہ دعویٰ سے اور حضرت مسیح موعود کی ہتک سے وہ العزیز الجبار المتکبر اس سے اور اس کے مددگاروں سے سخت نارا ض ہوگیا اور اپنے وعید اور وعدہ کے مطابق اس قادر مطلق خدا نے مجھ مشت خاک کو ان سورماؤں کے مقابلہ پر کھڑا کر کے ان کو ذلیل کیا اور میری مدد کی اور ساتھی ان مدعیان علم کو یہ بھی بتادیا کہ ہم سے ملنے یا ہمارا مقرب بننے کے لئے صرف ونحو کی ضرورت نہیں۔ پس خدا کے فضل سے میری کتاب نوراہدایت بھی مولویانہ ہتھکنڈوں اور صرف ونحو کے گورکھد ہندووں سے پاک ہے۔ احمدی بزرگوں اور بھائیوں کی خدمت میں عرض کرتا ہوں کہ آپ صاحبان بھی اس نور ہدایت کو معمولی کتاب نہ تصور فرمائیں۔ بلکہ اس کو حضرت مسیح موعود کی صداقت کا ایک زبردست نشان سمجھیں۔‘‘ (نور ہدایت ص۲۴،۲۵) ’’حضرت خلیفۃ المسیح ثانی اور تمام ان بزرگوں، عزیزوں، دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری غریبانہ درخواست پر نور ہدایت کی کامیابی کے لئے دعاء فرمائی اور جنہوں نے کسی نہ کسی رنگ میں مجھ کو اس کارخیر کے متعلق امداد دی۔‘‘ (نور ہدایت ص۲۶) اﷲ اﷲ حافظ صاحب بڑے خوش نصیب ہیں کہ ان کے بزرگوں، عزیزوں، دوستوں نے ان کی مدد کی۔ نیز ان سبھوں نے حتیٰ کہ خلیفتہ المسیح ثانی نے بھی اتنی دعائیں کیں کہ کسی کتاب کے لئے نہ ہوئیں۔ بینظیر انسان نے پسند کی۔ اصلاح دی، خود مسیح موعود نے بشارت دی، مقدس