احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
کے بارہ میں خدا اور رسول نے تاکید کی ہے اور پہلے نبیوں کی کتابوں میں بھی تاکیدپائی جاتی ہے۔ پس اس لئے کہ وہ خدا اور رسول کے فرمان کا منکر ہے کافر ہے اور اگر غور سے دیکھا جائے تو دونوں قسم کے کفر ایک ہی قسم میں داخل ہیں۔‘‘ ۲۲… (اربعین نمبر۳ ص۲۸ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۴۱۷) میں ہے۔ ’’خدا نے مجھے اطلاع دی ہے کہ تمہارے اوپر حرام اور قطعی حرام ہے کہ کسی مکفر یامکذب یا متردد کے پیچھے نماز پڑھو۔ بلکہ تمہارا امام وہی ہو جو تم میں سے ہو۔‘‘ ۲۳… (فتاویٰ احمدیہ ج۱ ص۸۲) میں ہے۔ ’’سوال ہوا کہ اگر کسی جگہ امام نماز حضور کے حالات سے واقف نہیں تو اس کے پیچھے نماز پڑھیں یا نہ پڑھیں۔ فرمایا پہلے تمہارا فرض ہے کہ اسے واقف بناؤ۔ پھر اگر تصدیق کرے تو بہتر ورنہ اس کے پیچھے نماز ضائع نہ کر اور اگر کوئی خاموش رہے نہ تصدیق کرے نہ تکذیب تو وہ بھی منافق ہے۔ اس کے پیچھے نماز نہ پڑھو۔‘‘ ۲۴… (فتاویٰ احمدیہ ج۲ ص۱۸) میں ہے۔ ’’۱۰؍ستمبر ۱۹۰۱ء کو سید عبداﷲ صاحب عرب نے سوال کیا کہ میں اپنے ملک عرب میں جاتا ہوں۔ وہاں میں ان لوگوں کے پیچھے نماز پڑھوں یا نہ پڑھوں۔ فرمایا مصدقین کے سوا کسی کے پیچھے نماز نہ پڑھو۔ عرب صاحب نے عرض کیا کہ وہ لوگ حضورﷺ کے حالات سے واقف نہیں ہیں اور ان کو تبلیغ نہیں ہوئی فرمایا ان کو پہلے تبلیغ کردینا پھر یا وہ مصدق ہو جائیںگے یا مکذب۔‘‘ یہ چوبیس اقوال مرزاقادیانی کے جو دعویٰ نبوت کے متعلق نقل کئے گئے بہت کافی ہیں۔ اگرچہ نسبت ان اقوال کے جو ہم نے نقل نہیں کئے یہ مقدار بہت کم ہے۔ مرزا قادیانی کی وحیان بھی بجائے خود عیب وغریب چیز ہیں۔ دنیا کے سب سے بڑے عجائب خانہ میں رکھنے کے قابل ہیں۔ مثلاً مرزاقادیانی کا وہ رویا کہ ’’خدا نے اپنی قوت رجولیت مرزا پر استعمال کی۔‘‘ (اسلامی قربانی) اور مثلاً (حقیقت الوحی ص۱۰۵، خزائن ج۲۲ ص۱۰۸) میں یہ وحی ہے کہ: ’’انما امرک اذا اردت شیئا ان تقول لہ کن فیکون‘‘ یعنی خدا نے فرمایا کہ اے مرزا تیری یہ شان ہے کہ تو جس چیز کو چاہے کہہ دے کہ ہو جا وہ ہوجاتی ہے۔ اور مثلاً (حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ ص۸۹) میں یہ وحی ہے کہ: ’’انت منی بمنزلۃ ولدی‘‘ یعنی خدا نے فرمایا کہ اے مرزا تو میرے لڑکے کی برابر ہے۔ اور مثلاً (آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴، خزائن ج۵ ص۵۶۴) میں یہ رویا کہ: ’’رایتنی فی