احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
ف… کس قدر گستاخی سرور انبیائﷺ کی شان میں ہے۔ اوّل تو اپنا تقابل ان کے ساتھ پھر اپنی فوقیت کا اظہار۔ اس شعر میں معجزہ شق القمر کو مرزاقادیانی نے چاند گہن کہا ہے۔ ’’نعوذ باﷲ من ہذہ الکفریات‘‘ ۱۸… (اربعین نمبر۴ ص۱۹، خزائن ج۱۷ ص۴۵۴) میں ہے۔ ’’جب کہ مجھے اپنی وحی پر ایسا ہی ایمان ہے۔ جیسا کہ توریت وانجیل وقرآن کریم پر تو کیا۔ انہیں مجھ سے یہ توقع ہوسکتی ہے کہ میں ان کے ظنیات بلکہ موضوعات کے ذخیرہ کو سن کر اپنے یقین کو چھوڑدوںگا۔ جس کی حق الیقین پر بناء ہے۔‘‘ ۱۹… (حقیقت الوحی ص۲۱۱، خزائن ج۲۲ ص۲۲۰) میں ہے۔ ’’میں خدائے تعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں ان الہامات پر اسی طرح ایمان لاتا ہوں جیسا کہ قرآن شریف پر اور خدا کی دوسری کتابوں اور جس طرح میں قرآن شریف کو یقینی اور قطعی طور پر خدا کا کلام جانتا ہوں۔ اسی طرح اس کلام کو بھی جو میرے اوپر نازل ہوتا ہے۔‘‘ ۲۰… مرزاقادیانی نے اپنے نہ ماننے والوں کو مثل اور انبیاء علیہم السلام کے نہ ماننے والوں کے کافر قرار دیا ہے۔ (حقیقت الوحی ص۱۷۸، خزائن ج۲۲ ص۱۸۴) میں لکھتا ہے۔ ’’ہاں میں یہ کہتا ہوں چونکہ میں مسیح موعود ہوں اور خدا نے عام طور پر میرے لئے آسمان سے نشان ظاہر کئے۔ پس جس شخص پر میرے مسیح موعود ہونے کے بارے میں خدا کے نزدیک اتمام حجت ہوچکا ہے اور میرے دعویٰ پردہ اطلاع پاچکا ہے۔ وہ قابل مواخذہ ہوگا۔ کیونکہ خدا کے فرستادوں سے دانستہ منہ پھیرنا ایسا امر نہیں ہے کہ اس پر کوئی گرفت نہ ہو۔ اس گناہ کا دادخواہ میں نہیں بلکہ ایک وہی ہے جس کی تائید کے لئے میں بھیجا گیا یعنی حضرتﷺ جو شخص مجھے نہیں مانتا وہ میرا مکذب نہیں بلکہ اس کافرمان ہے جس نے میرے آنے کی پیشین گوئی کی۔ ایسا ہی عقیدہ میرا آنحضرتﷺ پر ایمان لانے کے بارے میں ہے کہ جس شخص کو آنحضرتﷺ کی دعوت پہنچ گئی ہے اور وہ آپ کی بعثت سے مطلع ہوچکا ہے اور خدائے تعالیٰ کے نزدیک آنحضرتﷺ کی رسالت کے بارے میں اس پر اتمام حجت ہوچکا وہ اگر کفر پر مرگیا تو ہمیشہ کے لئے جہنم کا سزاوار ہوگا۔‘‘ ۲۱… (حقیقت الوحی ص۷۹، خزائن ج۲۲ ص۱۸۵) میں ہے۔ ’’ایک یہ کفر کہ ایک شخص اسلام سے ہی انکار کرتا ہے اور آنحضرتﷺ کو خدا کا رسول نہیں مانتا۔ دوسرے یہ کہ مثلاً وہ مسیح موعود کو نہیںمانتا اور اس کو باوجود اتمام حجت کے جھوٹا جانتا ہے۔ جس کے ماننے اور سچا جاننے