احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
اپنی اس وحی کو مرزاقادیانی نے حسب عادت بڑے بڑے اشتہارات میں شائع کیا اور اس پیشین گوئی کو اپنی صداقت کا معیار قرار دیا اور اعلان دیا کہ اگر یہ پیشین گوئی پوری نہ ہوئی۔ تو بے شک میں جھوٹا اور بد سے بدتر ہوں اور یہ نکاح میرے مسیح موعود ہونے کی خاص علامت ہے۔ ان اشتہارات کے بعد مخفی کوششیں بھی مرزقادیانی نے بہت کیں۔ مسماۃ مذکورہ کے باپ احمد بیگ کے بہن کی لڑکی عزت بی بی مرزاقادیانی کے لڑکے فضل احمد کے نکاح میں تھی مرزاقادیانی نے اپنے لڑکے سے بھی خط لکھوائے اور خود بھی لکھے۔ ایک خط میں مرزاقادیانی نے لکھا کہ محمدی بیگم کا نکاح میرے ساتھ نہ ہوا تو میں قسم کھاتا ہوں کہ عزت بی بی کو اپنے لڑکے سے طلاق دلوادوںگا۔ غرضیکہ تدبیر اور کوشش میں مرزاقادیانی نے کمی نہیں کی۔ مگر قسمت سیدھی نہ تھی۔ احمد بیگ نے فوراً اس کا نکاح مرزاسلطان محمد سے کردیا۔ مرزاغلام احمد نے بہت کچھ پیچ وتاب کھایا۔ مگر ہوسکتا تھا پیشین گوئی بڑی دھوم سے جھوٹی ہوگئی۔ جب محمدی بیگم کا نکاح دوسرے شخص سے ہوگیا تو مرزاقادیانی نے بڑی صفائی سے کہہ دیا کہ میں نے یہ کب کہا تھا کہ وہ باکرہ ہونے کی حالت میں میرے عقد میں آئے گی۔ وہ ضرور بیوہ ہوگی اور ضرور میرے نکاح میں آئے گی۔ جلدی کیوں کرتے ہو۔ اگر یہ نکاح نہ ہوتو میں جھوٹا۔ جھوٹے مدعی نبوت کو خدا اسی طرح ذلیل کرتا ہے۔ مرزاقادیانی مرگیا اور محمدی بیگم سے اس کا نکاح نہ ہوا اور محمدی بیگم مع اپنے شوہر مرزاسلطان محمد کے خوش وخرم وموجود ہے۔ (نوٹ: محمدی بیگم ۲۱؍نومبر ۱۹۶۶ء کو لاہور میں وفات پاگئیں۔ مرتب) اب اس قصہ کے متعلق چند مختصر ضروری عبارتیں مرزا کی نقل کی جاتی ہیں۔ مرزاقادیانی اپنے اشتہار مرقومہ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۵۸، مورخہ ۱۰؍جولائی ۱۸۸۸ئ) میں لکھتا ہے۔ ’’اس خدائے قادر وحکیم مطلق نے مجھ سے فرمایا کہ اس شخص (یعنی مرزااحمد بیگ) کی دختر کلاں کے نکاح کے لئے سلسلہ جنبانی کر اور ان کو کہہ دے کہ تمام سلوک ومروت تم سے اسی شرط سے کیا جائے گا اور یہ نکاح تمہارے لئے موجب برکت اور ایک رحمت کا نشان ہوگا اور تم ان تمام رحمتوں اور برکتوں سے حصہ پاؤگے۔ جو اشتہار ۲۰؍فروری ۱۸۸۸ء میں درج ہیں۔ لیکن اگر نکاح سے انحراف کیا تو اس لڑکی کا انجام نہایت ہی برا ہوگا اور جس کسی دوسری شخص سے بیاہی جائے گی وہ روز نکاح سے اڑھائی ۱؎ سال تک ۱؎ ایسی زبردست پیشین گوئی کا (جس میں ایسی قریب کی مدت معین کر کے اس طرح کسی کی موت اور اس کی اولاد کی بربادی وتباہی اس طرح صاف صاف بیان کی گئی ہو) پورا نہ ہونا محض قدرت خداوندی ہے۔