احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
بہیقی)‘‘ {حضرت عبداﷲ ابن مسعودؓ سے روایت ہے کہ رسول خداﷺ نے فرمایا۔ جس شب کو مجھے معراج ہوئی۔ میں نے ابراہیم اور موسیٰ اور عیسیٰ سے ملاقات کی۔ پھر کچھ تذکرہ قیامت کا ہوا تو سب نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرف رجوع کیا۔ انہوں نے فرمایا مجھے قیامت کا وقت معلوم نہیں۔ پھر سب نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی طرف رجوع کیا۔ انہوں نے کہا مجھے بھی اس کا علم نہیں۔ پھر سب نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف رجوع کیا۔ انہوں نے کہا اس کا وقت تو کسی کو سوا اﷲ کے معلوم نہیں۔ مگر جو احکام میرے پروردگار نے مجھے دئیے ہیں ان میں ایک بات یہ ہے کہ دجال نکلے گا اس وقت میرے پاس دو لکڑیاں ہوںگی۔ جب وہ مجھے دیکھے گا تو اس طرح پگھل جائے گا جیسے سیسہ پگھل جاتا ہے۔} (واللفظ لمسند امام احمد) دلیل نمبر:۹ ’’عن الحسن انہ قال: فی قولہ تعالیٰ انی متوفیک یعنی وفاۃ المنام قال الحسن قال رسول اﷲﷺ للیہود ان عیسیٰ لم یمت وھو راجع الیکم قبل یوم القیامۃ (تفسیر ابن کثیر ج۱ ص۴۷۸)‘‘ {حضرت امام حسن بصری سے روایت ہے کہ انہوں نے آیت ’’انی متوفیک‘‘ میں توفی کے معنی خواب کے بیان کئے ہیں۔ (یعنی خدا نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خواب کی حالت میں اٹھالیا) امام حسن بصری نے کہا کہ رسول خداﷺ نے یہودیوں سے فرمایا کہ عیسیٰ نہیں مرے اور بہ تحقیق وہ قیامت سے پہلے تمہارے پاس لوٹ کر آنے والے ہیں۔} فائدہ: یہ حدیث اگرچہ مرسل ہے۔ مگر ثقہ کا مرسل مقبول ہوتا ہے۔ علاوہ اس کے اور احادیث اس کی مؤید ہیں۔ دلیل نمبر:۱۰ ’’عن مجمع بن جاریۃ عن رسول اﷲﷺ قال یقتل ابن مریم الدجال بباب لد۰ ہذا حدیث صحیح وفی الباب عن عمران ابن حصین ونافع بن عینہ وابی برزۃ وحذیفۃ بن اسید وابی ہریرۃ وکیسان وعثمان بن ابی العاص وجابر وابی امامۃ وابن مسعود وعبداﷲ ابن عمرو وسمرۃ بن جندب والنواس بن سمعان وعمرو بن عوف وحذیفۃ بن الیمان (ترمذی ج۲ ص۴۹)‘‘ {حضرت مجمع بن جاریہ سے روایت ہے کہ رسول خداﷺ نے فرمایا کہ ابن مریم دجال کو مقام لد میں (جواب موجودہ اسرائیل کا ائیرپورٹ ہے) قتل کریںگے۔ یہ حدیث صحیح ہے اور اس روایت کو