احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
۔ اپنے کسی وعدہ یا وعید کو ٹال نہیں سکتا۔ کیونکہ عالم الغیب وہی وعدہ کرے گا جس کا پورا ہونا اس کے علم میں قرار پاچکا ہے اور جو وقوع میں آنے کو ہے۔ یہ کبھی نہیں ہوسکتا کہ جس وعدہ کے پورا نہ ہونے کو وہ یقینا جانتا ہے۔ اس کی نسبت اس طرح کہہ دے کہ میں ضرور ایسا ہی کروںگا۔ جیسا کہ منکوحہ آسمانی کی نسبت کہا گیا کہ آخر کار اور انجام کار احمد بیگ کی لڑکی میرے نکاح میں ضرور آئے گی۔ جب وہ عالم الغیب اس کہنے سے پہلے جانتا تھا کہ ایسی باتیں پیش آئیںگی جن کی وجہ سے وہ نکاح میں نہ آئے گی اور باوجود اس علم کے یہ وعدہ کرنا کہ انجام کار وہ لڑکی تیرے نکاح میں آئے گی جھوٹ اور صریح فریب نہیں تو کیا ہے۔ ذرا کچھ تو غور کرو۔ تم لوگ اس کو نہیں دیکھتے کہ اس وعدہ کے پورا نہ ہونے سے اﷲتعالیٰ پر کیسا بھاری الزام آتا ہے۔ یہ کہہ دیتے ہو کہ اس کے خوف کی وجہ سے وعید پوری نہ ہوئی۔ اس لئے وعدہ بھی ٹل گیا۔ اس وعدے کے ٹلنے میں خدا پر سخت الزام آتا ہے۔ اس لئے بھی داماد احمد بیگ کی وعید کا پورا ہونا ضرور ہے اور پھر خاص کر اس کے مرنے کی دو مرتبہ الہاماً پیش گوئی کرتے ہیں۔ پہلی مرتبہ اس کی شادی کے دن سے ڈھائی برس کے اندر اس کی موت بتلاتے ہیں اور دوسرے مرتبہ اپنی زندگی کے اندر اس کے مرنے کو کہتے ہیں اور انجام کار میں اس کی بی بی سے اپنی شادی ہو جانا کہتے ہیں۔ جو واقعات گذر چکے ہیں۔ ان سے معلوم ہورہا ہے کہ داماد احمد بیگ نہ ڈھائی برس کے اندر مرا اور نہ مرزاقادیانی کی زندگی کے اندر مرا اور نہ اس کی بی بی مرزاقادیانی کے پاس آئی۔ بلکہ مرزاقادیانی خود ہی مرگئے۔ غرضکہ مرزاقادیانی سے جو وعدہ الٰہی الہامات میں ہوا تھا۔ اس کی صورتیں اوپر مذکور ہوچکی ہیں۔ اس کا پورا ہونا ضرور ہے اور اگر ایسے وعدے پورے نہ ہوں تو تمام وعدے الٰہی اور وعدے رسول بیکار ہوجاویںگے۔ کوئی قابل اعتبار نہیں رہے گا۔ جیسا کہ مرزاقادیانی خود لکھتے ہیں۔ ’’کیا ایسے بزرگ اور حتمی وعدے کا ٹوٹ جانا خداتعالیٰ کے تمام وعدوں پر ایک سخت زلزلہ نہیں لاتا؟ ‘‘ (توضیح المرام ص۸، خزائن ج۳ ص۵۵) اس کے یہی معنی ہیں کہ تمام وعدوں میں زلزلہ پڑ جائے گا اور کوئی وعدہ لائق وثوق نہ رہے گا۔ جس وعدہ الٰہی کو مرزاقادیانی نے یہاں بیان کیا ہے اور یہ کہا ہے کہ اس کے پورا نہ ہونے سے اس کے تمام وعدوں میں زلزلہ پڑ جائے گا۔ اس سے بہت زیادہ یہ وعدہ ہے جو مرزاقادیانی نکاح میں آنے کے لئے بتارہے ہیں۔ ایسے ہی احمد بیگ کے داماد کے مرنے کی وعید ہے۔ اس زور سے