احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
نوٹ اضافہ کئے ہیں۔ جن میں سراسر مرزائیت کی باتیں بھری ہیں اور ضروریات دین اسلام کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ ۵… خواجہ صاحب نے علمائے کرام کی شان میں گستاخانہ الفاظ استعمال کئے اور جب ان کو مباحثہ کی دعوت دی گئی جو درحقیقت ان سے جرائم مذکورۂ بالا کی صفائی کا مطالبہ تھا تو انہوں نے یہ چلتا ہوا فقرہ کہہ کر کہ میں مسلمانوں سے بحث نہیں کرتا۔ قرآن کو قرآن سے نہیں لڑاتا مباحثہ سے گریز کیا۔ لہٰذا حکم ہوا کہ خواجہ صاحب کو ہدایت کی جائے کہ آج سے کل تک ان تین باتوں میں کسی بات کو اختیار کرلیں اور جو بات ان کو پسند ہو اس کی منظوری اپنے دستخط سے لکھ کر جمعیت العلماء میں فی الفور بھیج دیں۔ الف… حضرات علمائے کرام دامت برکاتہم کی خدمت میں بمقام جامع رنگون حاضر ہوکر باقاعدہ توبہ کریں اور اپنا توبہ نامہ چھپوا کر شائع کردیں۔ ب… یہ نہ منظور ہو تو مسلمانوں کے عام جلسہ میں کسی عالم کے سامنے جو جمعیت العلماء کی طرف سے منتخب ہوںگے اپنی صفائی پیش کریں اور ثبوت جرم کی شہادتوں کا جواب دیں۔ ج… یہ دونوں باتیں منظور نہ ہوں تو جس قدر روپیہ مسلمانوں سے یا مسلمانوں کے اثر سے کسی دوسری قوم سے تبلیغ اسلام کافریب دے کر وصول کیا ہے۔ فی الفور دینے والوں کو واپس کردیں۔ ترجمہ قرآن کی رقوم البتہ اپنی سہولت کا لحاظ رکھ کر باقساط ادا کریں اور اگر خواجہ صاحب کو تینوں باتیں منظور نہ ہوں یا اس ہدایت نامہ کا جواب نہ دیں تو ان سے کہہ دیا جائے کہ: ’’پئے زجر تو قرآن ایستادست ‘‘ ’’ان الذین اجر مواسیصیبہم صغار من عند اﷲ وعذاب شدید بما کانوا یمکرون‘‘ {بہ تحقیق وہ لوگ کہ انہوں نے جرائم کا ارتکاب کیا۔ عنقریب ان کو پہنچے گی ذلت اﷲ کی طرف سے اور سخت عذاب، بسبب اس کے کہ وہ مکر کرتے تھے۔} فقط! جمعیت العلماء رنگون۔ ۳۶؍مغل اسٹریٹ، مورخہ ۵؍اکتوبر ۱۹۲۰ء ان اشتہارات نے خواجہ صاحب کے لئے تمام راستے بند کر دئیے اور مرزائیت کی حقیقت پوری طرح کھول دی۔ مردانہ وار توبہ کرنا بڑا کام ہے۔ اس کی تو کیا امید کی جاسکتی۔ مگر