احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
۱۰… مرزا، انبیاء علیہم السلام پر اپنی فضیلت اس طرح ظاہر کرتا ہے۔ ’’لہ خسف القمر المنیر وان لی۰ غسا القمر ان المشرقان اتنکر‘‘ حضورﷺ کے لئے چاند کے خسوف کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لئے چاند اور سورج دونوں کا اب کیا تو (میرے افضل ہونے کا) انکار کرے گا۔ (اعجاز احمدی ص۷۱، خزائن ج۱۹ ص۱۸۳) مسیح کا چال چلن کیا تھا۔ ایک کھاؤ پیو شرابی نہ زاہد نہ عابد نہ حق کا پرستار متکبر خود بیں خدائی کا دعویٰ کرنے والا۔ (مکتوبات احمدیہ نمبر۴ ج۳ ص۲۳، نور القرآن نمبر۲ ص۱۲، خزائن ج۹ ص۳۸۷) کوئی نہیں جس نے کبھی نہ کبھی اپنے اجتہاد میں غلطی نہ کھائی ہو۔ (اعجاز احمدی ص۲۴، خزائن ج۱۹ ص۱۳۳) ’’بعض پیشین گوئیوں کی نسبت حضرتﷺ نے خود اقرار کیا ہے کہ میں نے ان کی اصل حقیقت سمجھنے میں غلطی کھائی ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ج۱ ص۴۰۰، خزائن ج۳ ص۳۰۷) ’’عیسیٰ کجا ست تابنہد پابمنبرم۔‘‘ (ازالہ اوہام ج۱ ص۱۵۸، خزائن ج۳ ص۱۸۰) ’’ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو۔ اس سے بہتر غلام احمد ہے۔‘‘ (دافع البلاء ص۲۰، خزائن ج۱۸ ص۲۴۰) ۱۱… حضرت حسینؓ سے اپنے کو مرزاقادیانی نے افضل کہا۔ ’’میں سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں ایک ہے کہ اس حسین سے بڑھ کر ہے۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳) ’’صد حسین ست درگریبانم۔ سو حسین میرے گریبان میں ہیں۔‘‘ (نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷) ۱۲… مرزاقادیانی نے صحابہؓ کی توہین کی ہے۔ ’’ابوہریرہؓ جو غبی تھا اور درایت اچھی نہیں رکھتا تھا۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۱۸، خزائن ج۱۹ ص۱۲۷) ’’حق بات یہ ہے کہ ابن مسعود ایک معمولی انسان تھا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۲۴۶، خزائن ج۳ ص۴۲۲) مرزائیو! کیا ایسی گستاخی سے آدمی مسلمان رہ سکتا ہے؟ کیا یہ دعویٰ حقیقی نبوت کا نہیں ہے؟ کیا مجازی نبی، حقیقی نبی سے افضل ہوسکتا ہے؟ اپنا اور اپنے پیشوا کا ایمان ثابت کرو۔ اقوال مذکورۂ بالا سے مفصلہ ذیل دعویٰ مرزاغلام احمد کے بخوبی ظاہر ہیں۔ ۱… دعویٰ الوہیت۔ ۲… دعویٰ نبوت ورسالت۔