احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
وقت پیش آوے اور اس سے ہوسکے بے تامل کرے ۔اس میں استخارہ کی کیاضرورت۔ اس کا انجام یقینی معلوم ہے کہ اس کام کے کرنے سے ہمیں ثواب ملے گا۔ مثلاً کسی غریب محتاج کو کچھ دینا ہے تو اس کے لئے استخارہ کرنا کس قدر حماقت کی بات ہے۔ مرزاقادیانی کے ایک عزیز نے اپنی ایک حاجت پیش کی تھی۔ مرزاقادیانی کو چاہئے تھا کہ اسے پوری کردیتے۔ جیسا کہ اہل اﷲ کا شیوہ ہے۔ نہ کہ اس کی حاجت روائی سے انکار کر کے ایک طوفان برپاکردیا اور انجام کار ذلت اٹھائی۔ کیونکہ ان کی حالت ظاہر ہوگئی اور معلوم ہوا کہ اس کی لڑکی پر فریفتہ تھے۔ آخر عمر تک اس کی آرزو میں تدبیریں کرتے رہے۔ مگر چونکہ اﷲتعالیٰ کو بہت مخلوق کو اس گمراہی سے بچانا تھا۔ اس لئے مرزاقادیانی کی آرزو پوری نہ ہوئی اور دست حسرت ملتے ہوئے دنیا سے تشریف لے گئے اور ساری دنیا کے نزدیک کاذب ومفتری ٹھہرے۔ اگر کسی ایسے بزرگ کا کوئی خواب بالفرض اچھا نہ ہو جس کی ولایت کے سینکڑوں شواہد لوگ دیکھ رہے ہیں تو اس سے ان کی ولایت نہیں جاتی۔ فتوحات مکیہ وغیرہ دیکھو، اور جس خواب کو آپ باربار پیش کرنا چاہتے ہیں اس کی تفصیل تو جواب حقانی میں دیکھئے۔ وہ چھپ کر آپ کے پاس پہنچ چکی ہے۔ کیا اندھیر ہے کہ باوجود صریح جواب مشتہر ہوجانے کے عوام کو دھوکا دینا چاہتے ہیں۔ میاں عبدالماجد صاحب! اس خواب کو تو حضرت مخدوم الملک شرف الدین بہاری علیہ الرحمہ کمال اسلام کا نشان بتاتے ہیں اور حضرت مجدد الف ثانیؓ بھی انہیں کے ہمزبان ہیں۔ حضرت زبیدہ خاتون نے بھی اسی قسم کا خواب دیکھا تھا۔ جس قسم کے خواب پر آپ بہکے ہوئے ہیں اور حضرت امام مالکؒ نے اس کی نہایت عمدہ تعبیر دی تھی۔ پہلے ان کاملین اولیاء اﷲ کے جھوٹے ہونے کا اعلان دیجئے اور چونکہ حضرت مجدد علیہ الرحمہ کو مجدد الف ثانی آپ بھی مان چکے ہیں۔ اس لئے اپنے آپ کو بھی جھوٹا ٹھہرائیے۔ اس کے بعد اس خواب میں گفتگو کیجئے گا۔ آپ کے اسرار نہانی کے دو جواب ہوچکے ہیں۔ یہ نہ سمجھئے گا کہ جس طرح آپ اور آپ کی جماعت اہل حق کے جواب سے عاجز ہے۔ اہل حق بھی کسی باطل پرست کے جواب سے ساکت ہیں۔ یہ نہیں ہوسکتا۔ واﷲ ولی التوفیق! خاکسار: محمد یعسوب عفی عنہ!