احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
کے ذریعہ سے چند امرونہی بیان کئے اور اپنی امت کے لئے ایک قانون مقرر کیا۔ وہی صاحب الشریعت ہوگیا۔ پس اس تعریف کی رو سے ہمارے مخالف ملزم ہیں۔ کیونکہ میری وحی میں امر بھی ہے اور نہی بھی۔‘‘ (اربعین نمبر۴ ص۶،۷، خزائن ج۱۷ ص۴۳۵) جس کا حاصل یہ ہے کہ آپ صاحب شریعت یعنی تشریعی نبی تھے۔ ارشاد ہوتا ہے۔ ۲… آنچہ من بشنوم زوحی خدا بخدا پاک دانمش زخطا ہمچو قرآن منزہ اش دانم از خطاہا ہمیں است ایمانم (رسالہ نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷) یعنی میری وحی قرآن کریم کی طرح خطا سے پاک اور منزہ ہے اور یہی میرا ایمان ہے۔ اس میں قرآن کریم کی برابری کا دعویٰ ہے جو قرآن کریم کی مثل نہ لاسکنے کے سراسر مخالف ہے۔ دوسرا ارشاد ہوتا ہے۔ انبیاء گرچہ بودہ اند بسے من بعرفان نہ کمترم زکسےکم نیم زاں ہمہ بروئے یقین ہر کہ گوید دروغ ہست ولعین (رسالہ نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)