احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
چنانچہ قادیان مدینہ سے مشرق کی طرف ہے۔ جس کا آپ نے اشارہ فرمادیا۔ ۸… ’’ویکثر الزلازل (بخاری، مسلم، مشکوٰۃ)‘‘ نیز فرمایا کہ مسیح دجال کے وقت زلزلہ کثرت سے آئیںگے۔ چنانچہ ۴؍اپریل ۱۹۰۵ئ، ۶؍فروری ۱۹۰۶ء میں اور ان کے علاوہ کئی زلزلے آئے ہیں۔ ۹… ’’یتبع الدجال من امتی سبعون الفاً‘‘ اور فرمایا کہ میری امت کے ستر ہزار آدمی جو پہلے اسمہ احمد کا مصداق مجھ کو قرار دیتے تھے۔ اس کے ساتھ مل کر اس کا مصداق اس مسیح دجال کو قرار دیںگے۔ (مشکوٰۃ) ۱۰… ’’یتبعہ اقوام‘‘ میری امت کے علاوہ اور کئی قومیں عیسائی، سکھ، یہودی وغیرہ بھی اس کے ساتھ مل جائیںگے۔ (ترمذی، مشکوٰۃ) ۱۱… ’’معہ اصناف الناس‘‘ اس کے ساتھ قسم قسم کے لوگ ہوںگے۔ (کنزالعمال ج ص۲۹۷۴) ۱۲… ’’وانہ لا یبقیٰ شیٔ من الارض الا وطہ وظہر علیہ الا مکۃ والمدینۃ‘‘ اور فرمایا کہ مسیح دجال کا اثر دور دور ملکوں میں پھیل جائے گا۔ لیکن وہ خود اور اس کے مبلغ اور اس کا اثر وغلبہ مکہ ومدینہ میں نہیں جاسکے گا۔ (کنزالعمال ج۷ ص۲۰۲۸) چنانچہ مرزاقادیانی کو حج بیت اﷲ اور مدینہ کی زیارت نصیب نہ ہوئی۔ ۱۳… ’’معہ بمثل الجنۃ والنار‘‘ اور اس کا ایک فرضی بہشت (بہشتی مقبرہ) ہوگا جو فی الحقیقت دوزخ ہے اور ایک دوزخ یعنی اپنے مخالفوں کو جہنمی قرار دے گا۔ (بخاری، مشکوٰۃ ص۴۷۳) ۱۴… ’’یاتی علیٰ القوم فیدعوہم فیؤمنون بہ ثم یأتی القوم فیدعوہم فیردون علیہ قولہ‘‘ پھر وہ مسیح دجال ایک قوم کے سامنے دعویٰ پیش کرے گا۔ وہ مان لیںگے اور ایک دوسری قوم کے سامنے وہ دعویٰ مسیحیت پیش کرے گا۔ لوگ اس کا دعویٰ اس کے منہ پر ماریںگے اور کہیںگے کہ آپ تیس دجالوں میں سے ایک دجال ہیں۔ آپ اپنا دعویٰ اپنے پاس رکھئے اور تشریف لے جائیے۔ (مسلم، مشکوٰۃ)