احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
قبلک‘‘ لیکن ’’وما انزل من بعدک ‘‘ (جو وحی آپ کے بعد نازل ہوگی) سارے قرآن میں ایک جگہ بھی نہیں ہے۔ جب آپ کے بعد انبیاء پیدا ہونے تھے اور ان کی طرف وحی بھی نازل ہونی تھی تو کیوں نہ کہاگیا؟ ’’وما انزل من بعدک الیٰ غلام احمد قادیانی وعبداللطیف گنا چوری وچراغ دین جموی ونبی بخشش معراجکی وعبداﷲ تیماپوری وغیرہم من الرسل والانبیائ‘‘ ۳… ’’والمؤمنون یؤمنون بما انزل الیک وما انزل من قبلک (النسائ)‘‘ {مسلمان ایمان رکھتے ہیں اس پر جو آپؐ کی طرف اتارا گیا اور اس پر جو آپؐ سے پہلے اتارا گیا۔} وجہ استدلال بعد کی وحی کا ذکر کیوں نہیں کیاگیا؟ معلوم ہوا کہ قرآن کے بعد نہ کوئی وحی آئے گی اور نہ کوئی نبی پیدا ہوگا۔ ۴… ’’یا ایہا الذین آمنوا آمنوا باﷲ ورسولہ والکتاب الذی نزل علیٰ رسولہ والکتب الذی انزل من قبل (النسائ)‘‘ {اے ایمان والو! ایمان رکھو اﷲ پر اور اس کے رسول پر اور اس کتاب پر جو خدا نے آپ کی طرف اتاری ہے اور ان کتابوں پر جو آپ سے پہلے اتاری گئی ہیں۔} وجہ استدلال قرآن کے بعد کی وحی کا ذکر بالکل نہیں کیا۔ بڑی تعجب کی بات ہے کہ ہر نبی اپنے بعد آنے والے کے لئے پیش گوئی کرے اور اپنی قوم کو آگاہ کرے اور ان کو وصیت کرے کہ جب وہ بعد میں آنے والا رسول آجاوے تو اس کی اطاعت کرنا۔ لیکن محمد رسول اﷲ کی زبانی قرآن میں ایک جگہ بھی موجود نہیں ہے کہ میرے بعد فلاں نبی ہوگا۔ اس پر وحی نازل ہوگی۔ تم اس کی اطاعت کرنا اور اس پر ایمان لانا۔ برعکس اس کے حدیث میں باربار فرمایا کہ عیسیٰ بن مریم آئے گا۔ جب عیسیٰ بن مریم بقول مرزافوت ہوچکا تھا تو کیوں عیسیٰ بن مریم کے نام سے پیش گوئی کی اور کیوں نہ صاف فرمادیا کہ عیسیٰ بن مریم فوت ہوچکا ہے۔ میری امت میں ایک شخص مسمی غلام احمد نبی پیدا ہوگا کہ وہ عیسیٰ بن مریم سے افضل بلکہ اکثر انبیاء سے افضل ہوگا۔ اس کا تو مطلب یہ ہوا کہ خدا خود لوگوں کو نعوذ باﷲ گمراہ کرتا ہے۔ آنے والے رسول غلام احمد کا پتہ تو کچھ دیتا نہیں بلکہ بہت سی آیتیں