احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
نے جب سے یہ کام شروع کیا ہے اپنے آپ کو فرقی بحثوں سے الگ کردیا ہے۔ اس معاملہ میں یہاں بھی معتبر سے معتبر شہادت آپ کو مل سکتی ہے کہ میں نے جب سے انگلستان میں اشاعت اسلام کاکام شروع کیا ہے تب سے کسی خاصی فرقہ کی اشاعت میں نے نہیں کی۔ میں نے اس دن سے کوئی لفظ ایسا نہیں کہا جو کسی فرقہ کی تعلیم سے تعلق رکھتا ہو۔ میں نے صرف قرآن اور حدیث کو پیش کیا ہے اور آئندہ بھی میں اپنا مشن کسی فرقہ کی تعلیم سے وابستہ نہیں کروںگا۔ اگر آپ کا ایمان اور ضمیر آپ کو اجازت دیتا ہے تو آپ اپنا روپیہ مجھے دیں اور اشاعت اسلام کے لئے آپ اپنا وکیل مجھے کریں اور یہ بھی یار رہے کہ میں حق وکالت نہیںلیتا ہوں جو کرتا ہوں بلا مزداور عند اﷲ کرتا ہوں۔ ان حالات پر بھی اگر آپ کی تشفی نہیں تو اپ پر حرام ہے کہ ایک پیسہ بھی اس راہ خدا میں مجھے دیں۔ میں ایک نصیحت آپ کو کرتا ہوں کہ اسلام نے جو نقصان اٹھایا وہ ان اندرونی تنازعات اور باہمی فرقی مباحثات سے اٹھایا۔ آج اسلامی سلطنتیں زیادہ تر انہیں جھگڑوں سے تباہ ہوگئی ہیں۔ ایران اور ترکی میں تنازعۂ فرقہ کے باعث جو دشمنان اسلام نے فائدہ اٹھایا اور اس کا نتیجہ جو ہوا وہ آپ پر بھی ظاہر ہے۔ اگر آپ نے ابھی یہ نہیں سمجھا تو آج مجھ سے سمجھ لیں کہ ہماری تباہی کا ایک بڑا موجب یہی فرقی مباحثات ہیں۔ میں گذشتہ آٹھ سال سے ہر جگہ یہی وعظ کرتا ہوں۔ یہی میری تحریریں بھی ہیں کہ مسلمانو! خدا کے واسطے ان آپس کے تنازعات سے بچو۔ ان اختلاف فرقی کو اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ بقول پیغمبر رحمت ہیں۔ لیکن تاجران مذہب اور پیشہ ور مناظرین نے انہیں ہمارے لئے مصیبت بنادیا ہے۔ بہرحال میرا یہ اصول ہے کہ مسلمانوں کومباحث فرقیہ سے روکوں اور ان کو متفقہ اصول اسلام کی اشاعت پر بلاؤں اور یہ میں نے کیا ہے اور کامیاب ہوا ہوں۔ جو میرا اعلان شدہ اصول ہو اس اصول کے خلاف مجھے آج بلانا عقلمندوں کے شایان شان نہیں۔ جس صاحب کو کسی نے لکھنؤ سے یہاں فرقی تنازعات کے میدان گرم کرنے کے لئے بلوایا ہے۔ ان کو بھی میرے اس اصول کا علم ہے۔ آپ جیسے چند شرفا کے نام پر یہ صاحب میرے پاس لکھنؤ میں آئے اور میں نے ان کو اس وقت بھی مباحثہ یا مناظرہ کی اجازت نہیں دی۔ صرف میں نے اسی قدر ان کو اجازت دی کہ میں ان کو لکھا دوں کہ میں کیا مانتا ہوں اور کیا نہیں مانتا ہوں۔ میں نے اس کے علاوہ برنگ مناظرہ کچھ بولنے کی اجازت ان کو نہیں دی۔ اس چٹھی میں میں نے بالتفصیل اپنے عقائد لکھ دئیے۔ اگر آپ یہ باتیں میرے منہ