احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
وہ گرم مزاجیاں ملاحظہ فرمائیے۔ جو بعد میں ظہور پذیر ہوئیں۔ چنانچہ جناب حضرت مرزاقادیانی ارشاد فرماتے ہیں۔ ج… ’’جو شخص تیری (مرزاقادیانی کی) پیروی نہ کرے گا اور بیعت میں داخل نہ ہوگا اور تیرا مخالف رہے گا۔ وہ خدا اور رسول کی نافرمانی کرنے والا اور جہنمی ہے۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۷۵، مندرجہ اشتہار معیار الاخیار ص۸) د… انجمن حمایت الاسلام لاہور کے علماء کو مخاطب کر کے کہتے ہیں کہ: ’’تمہاری دعائیں قبول نہ ہوںگی۔ کیونکہ تمہارے حسب حال اﷲتعالیٰ فرماتا ہے۔ ’’وما دعا الکافرین الا فی ضلال‘‘ (دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۲) اس میں صاف تصریح ہے کہ جو مرزاقادیانی کو نہ مانے وہ کافر ہے۔ ھ… ’’قطع دابر القوم الذین لا یؤمنون‘‘ یعنی جو قوم مرزاقادیانی پر ایمان نہیں لائے گی۔ اس کی جڑ بنیاد کاٹ دی جائے گی۔‘‘ (الہام مندرجہ بدر مورخہ ۱۹؍جنوری ۱۹۰۶ئ) ز… مرزاقادیانی کا الہام نص صریح ہے اور نص صریح کا منکر کافر ہے۔ (الحکم مورخہ ۲۴؍اکتوبر ۱۸۹۹ئ) س… ’’اب ظاہر ہے کہ ان الہامات میں میری نسبت باربار بیان کیا گیا ہے کہ: ’’یہ خدا کافرستادہ، خدا کا مامور، خدا کا امین اور خدا کی طرف سے آیا ہے۔ جو کچھ کہتا ہے اس پر ایمان لاؤ اور اس کا دشمن جہنمی ہے۔‘‘ (انجام آتھم ص۶۲، خزائن ج۱۱ ص۶۲) ص… ’’پس یاد رکھو کہ جیسا کہ خدا نے مجھے اطلاع دی ہے۔ تمہارے پر حرام ہے اور قطعی حرام ہے کہ کسی مکفر اور مکذب یا متردد کے پیچھے نماز پڑھو۔ بلکہ چاہئے کہ تمہارا وہی امام ہو جو تم سے ہو۔‘‘ (اربعین نمبر۳ ص۳۴ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۴۱۷) لاہوری احمدی بتلائیں کہ اگر مرزاقادیانی نے رسول ہونے کا دعویٰ نہیںکیا اور انکے انکار سے کوئی کافر نہیں بنتا تو متردد کے پیچھے نماز پڑھنا مرزاقادیانی نے کیوں قطعی حرام قرار دیا ہے؟ لاہوری اور قادیانی دونوں جواب دیں کہ مرزاقادیانی کا یہ فرمانا کہ میں کوئی نیا حکم نہیں لایا۔ کسی طرح صحیح سمجھا جاسکتا ہے؟ جب کہ مرزاقادیانی کی رسالت میں شک کرنے والے کے پیچھے نماز پڑھنا قطعی حرام ہوگیا۔ حالانکہ مرزاقادیانی سے پہلے ۱۳سوسال تک اسلام کا یہ حکم تھا۔ ’’صلوا خلف کل برو فاجر‘‘ (مشکوۃ) یعنی ہر ایک نیک وبد کے پیچھے نماز پڑ لیا