احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
صداقت ثابت کرنے کی بھی عادت تھی۔ اس جگہ تو کہتے ہیں کہ: ’’ایسا ہی مسلمانوں میں سے ایک شخص جو قصور ضلع کا رہنے والا تھا اٹھا اور نام اس کا غلام دستگیر تھا اورمولوی کہلاتا تھا۔ اس نے کاذب ٹھہرا کر دعا کے ذریعہ میری ہلاکت چاہی اور جھوٹے پر عذاب مانگا اور اس میں ایک رسالہ بھی لکھا۔ مگر اس رسالہ کو ابھی شائع نہ کرنے پایا تھا کہ وہ اپنی اسی بدعا کے اثر سے ہلاک ہوگیا۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۲۰ حصہ دوم، خزائن ج۲۳ص۳۳۶) اس جگہ اقرار ہے کہ وہ رسالہ شائع نہیں ہوا اور اربعین کے حوالہ گزشتہ اور حقیقت الوحی اور اعجاز احمدی وغیرہ میں صاف تصریح ہے کہ رسالہ شائع ہوچکا تھا اور حقیقت الوحی وغیرہ میں اس کا نام فتح الرحمانی بتایا ہے اور اس کے صفحات کے حوالے بھی دئیے ہیں۔ حالانکہ یہ سب جھوٹ ہے۔ مرزا قادیانی کو ایک جھوٹ بولنے کے لئے دوسرا جھوٹ اور دوسرے کے لئے تیسرا جھوٹ گھڑنا پڑا ہے اور حقیقت میں نہ کوئی ایسا رسالہ شائع ہوا اور نہ اس میں ایسا لکھا گیا جس کو مرزا قادیانی ان دونوں صاحبوں کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ کیا نبی اسی طرح جھوٹ بولا کرتے ہیں جس طرح مرزا قادیانی؟ اور باوجود اس کے پھر بھی قمرالانبیاء اور مرسل ربانی، نبی حقانی، مسیح قادیانی محمد ثانی، خلیفہ رحمانی آنی بانی تانی وغیرہ کی گردان پڑھی جاتی ہے۔ چوتھا جھوٹ ۴… ’’لیکن ضرور تھا کہ قرآن شریف اور احادیث کی وہ پیشگوئیاں پوری ہوتیں جن میںلکھا تھا کہ مسیح موعود جب ظاہر ہوگا تو اسلامی علماء کے ہاتھ سے دکھ اٹھائے گا۔ وہ اس کو کافر قراردیں گے اور اس کے قتل کے لئے فتوے دئیے جائیں گے اور اس کی سخت توہین کی جائے گی اور اس کو دائرہ اسلام سے خارج اور دین کا تباہ کرنے والا خیال کیا جائے گا۔‘‘ (اربعین نمبر۳ ص۲۰،۲۱،خزائن ج۱۷ص۷،۶،۴۰) یہ مرزا قادیانی کا بالکل سفید جھوٹ ہے کہ مسیح علیہ السلام کے ساتھ اسلامی علماء ایسا کریں گے۔ امت مرزائیہ بتائے کہ یہ قرآن کی کس آیت کا ترجمہ ہے اور کس حدیث میں ایسا آیا ہے۔ کوئی ایک ہی حدیث بتادی جائے۔ مرزا قادیانی یہ محض دھوکہ کے لئے جھوٹ بول رہے ہیں۔ تاکہ مسلمان علمائے اسلام کی پرواہ نہ کرتے ہوئے میرے جھوٹ پر افترائ، غلط گوئی تحریف قرآنی تفسیر نفسانی پر ایمان لے آئیں۔ مرزا قادیانی کے دھوکے اور جھوٹ تو بہت ہیں۔ لیکن بوجہ اختصار بطور نمونہ چند ذکر کردئیے گئے ہیں۔