احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
رہے قادیان کو اس کی خوفناک تباہی سے محفوظ رکھے گا۔ کیونکہ یہ اس کے رسول کا تخت گاہ ہے اور یہ تمام امتوں کے لئے نشان ہے۔ اب اگر خدائے تعالیٰ کے اس رسول اور اس نشان سے کسی کو انکار اور خیال ہو کہ فقط رسمی نمازوں اور دعاؤں سے یا مسیح کی پرستش سے یاویدوں کے ایمان سے باوجود مخالفت اور دشمنی اور نافرمانی اس رسول کے یہ بلادور ہوسکتی ہے تو یہ خیال بغیر ثبوت کے قابل پذیرائی نہیں۔‘‘ ف… اس قسم کے اقوال مرزا کے بہت ہیں۔ اب وہ اقوال س کے ملاحظہ ہوں جن میں صاحب شریعت نبی ہونے کا دعویٰ ہے۔ ۴… (اعجاز احمدی ص۷، خزائن ج۱۹ ص۱۱۳) میںہے۔ ’’مجھے بتلایا گیا تھا کہ تیری خبر قرآن وحدیث میں موجود ہے اور تو ہی اس آیت کا مصداق ہے۔ ’’ھو الذی ارسل رسولہ بالہدیٰ ودین الحق لیظہر علی الدین کلہ‘‘ ف… یہ آیت قرآن مجید کی ہے۔ جب معاذ اﷲ مرزاقادیانی اس کا مصداق ہو تو دین حق کے ساتھ اس کا مبعوث ہونا صاحب شریعت ہونا نہیں تو کیا ہے۔ ۵… (اربعین نمبر۳ ص۳۶، خزائن ج۱۷ ص۴۲۶) میں ہے۔ ’’خدا وہی خدا ہے کہ جس نے اپنے رسول یعنی اس عاجز کو ہدایت اور دین حق اور تہذیب اخلاق کے ساتھ بھیجا۔‘‘ ۶… (اربعین نمبر۴ ص۶، خزائن ج۱۷ ص۴۳۵) میں ہے۔ ’’اگر کہو کہ صاحب شریعت افتراء کر کے ہلاک ہوتا ہے نہ ہر ایک مفتری تو اوّل تو دعویٰ بے دلیل ہے۔ خدا نے افتراء کے ساتھ شریعت کی کوئی قید نہیں لگائی۔ ماسوا اس کے یہ بھی تو سمجھو کہ شریعت کیا چیز ہے۔ جس نے اپنی وحی کے ذریعہ سے چند امرونہی بیان کئے اور اپنی امت کے لئے ایک قانون مقرر کیا۔ وہی صاحب شریعت ہوگیا۔ پس اس تعریف کی رو سے بھی ہمارے مخالف ملزم ہیں۔ کیونکہ میری وحی میں امر بھی ہیں اور نہی بھی۔ مثلاً یہ الہام ’’قل للمؤمنین یغضوا من ابصارہم ویحفظوا فروجہم ذلک ازکیٰ لہم‘‘ یہ براہین احمدیہ میں درج ہے اور اس میں امر بھی اور نہی بھی اور اس پر تیئس برس کی مدت بھی گزر گئی اور ایسا ہی اب تک میری وحی میں امر بھی ہوتے ہیں اور نہی بھی۔‘‘ ف… اب ہم مرزاقادیانی کے وہ اقوال نقل کرتے ہیں۔ جن میں صاحب شریعت ہونے کی تصریح تو نہیں ہے۔ مگر جو لوگ اس کے دعویٰ کو مجددیت یا محدثیت پر ٹالنا چاہتے ہیں۔ جیسے لاہوری پارٹی ان کا صاف ابطال ہوتا ہے۔ ملاحظہ ہو۔