احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
مقدمہ بوقت تجویز اطلاع اوّل سے جدا گانہ ہے۔ اطلاع اوّل میں یہ درج پایا ہے کہ سنی آئے اور تجہیز میں مزاحمت کی قادیانی قبرستان سے بھاگے۔ سنیوں نے تعاقب کیا۔ قادیانی اس قریب والے مکان میں پناہ گزین ہوئے اور جب قادیانی باہر آئے تو دیکھا کہ ناش کو قبرستان سے لاکر سنیوں نے اس مکان میں ڈال دیا ہے۔ مقدمہ بوقت تجویز اطلاع اوّل سے جداگانہ ہے۔ اطلاع اوّل میں یہ درج پایا ہے کہ سنی آئے اور تجہیز میں مزاحمت کی، قادیانی قبرستان سے بھاگے۔ سنیوں نے تعاقب کیا۔ قادیانی اس قریب والے مکان میں پناہ گزین ہوئے اور جب قادیانی باہر آئے تو دیکھا کہ ناش کو قبرستان سے لاکر سنیوں نے اس مکان میں ڈال دیا ہے۔ اطلاع اوّل میں کوئی تذکرہ اس بات کا نہیں ہے کہ ناش دفن ہوچکی تھی۔ یہ قرین قیاس ہے کہ ناش دفن کے لئے قبر کے پاس رکھی گئی تھی۔ دونوں قصوں کو ملانے سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ قبر سے ناش نکالنے کا الزام بعد کی بناوٹ ہے۔ لائق مجسٹریٹ نے شہادت کی ناقابل وثوق حالت پر رائے زنی کی ہے اور یہ پتہ چلنا مشکل ہے کہ واقعہ کیا ہوا۔ بہرکیف صرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سنی بغرض روکنے دفن اس عورت کے مجتمع ہوئے اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آیا یہ کوئی جرم بھی ہے؟ مجرموں کا یہ جواب ہے کہ دفن اس وجہ سے نہیں روکا گیا کہ متوفی قادیانی تھی بلکہ اس وجہ سے کہ وہ حرامی تھی۔ یعنی ناجائز شادی کی اولاد تھی۔ یہ نسبت جرم دفعہ ۱۴۷ لائق مجسٹریٹ نے ارادہ مشترک نہیں بیان کیا ہے۔ وہ اپنے فیصلہ میں رقمطراز ہیں کہ دفن کو روکنا ہی ارادہ مشترک تھا اور ان کی یہ رائے معلوم ہوتی ہے کہ دفعہ ۱۴۱ کے مطابق یہ عمدہ اور کافی ارادہ مشترک ہے۔ ان کی یہ بھی رائے ہے کہ اپلانٹ کے بیان تحریری وطرز صفائی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان لوگوں کا کوئی نقصان ارادہ مشترک چھوٹنے سے نہیں ہوا ہو۔ میرے خیال میں بیان تحریری وطرز صفائی متضاد نتیجے ظاہر کرتے ہیں۔ اگر جرم صحیح طریقہ سے قائم کیا جاتا تو اس کا مقصد یہ ہونا چاہئے تھا کہ مجرموں کا ارادہ مشترکہ اپنا حق یا فرضی حق جو ان (قادیانیوں) کو مسلمانوں کے قبرستان میں اپنے مردوں کو دفن کرنے سے باز رکھنے کا حاصل ہے جتلانا تھا۔ اگر چارج (مباحث) اس طریقہ سے قائم کیاگیا ہوتا تو مجرمان اس بناء پر اس کی تردید کرتے کہ ان کو (قادیانیوں کو) مسلمانوں کے قبرستان میں اپنا مردہ دفن کرنے سے باز رکھنے کا حق حاصل ہے اور یہ کہ انہوں نے صرف قادیانیوں کو ان کے فرضی حق کو جتلانے کی کوشش سے باز