احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
کتاب اس وقت ہوںگے سب ایمان لے آئیںگے۔ یہ آیت صاف بتلارہی ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام ابھی مرے نہیں۔ بلکہ ان کے مرنے سے پہلے ایک وقت ایسا آئے گا کہ اس وقت کے تمام اہل کتاب ان پر ایمان لے ائیںگے اور ظاہر ہے کہ یہ وقت ابھی نہیں آیا۔ اس آیت سے مسیح علیہ السلام کا دوبارہ نزول بھی مفہوم ہورہا ہے اور ان کا زندہ ہونا تو صراحۃً مذکور ہی ہے۔ اس آیت میں ’’بہ‘‘ اور ’’موتہ‘‘ کی ضمیر قطعاً حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف پھرتی ہے۔ آنحضرتﷺ کی طرف ضمیر کا پھیرنا سیاق آیت کے خلاف ہے اور اہل کتاب کی طرف پھیرنا بالکل نامعقول بات ہے۔ کیونکہ مطلب یہ ہو جائے گا کہ ہر کتابی اپنے مرنے سے پہلے حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر ایمان لے آتا ہے۔ حالانکہ یہ امر مشاہدہ کے خلاف ہے۔ ہزاروں لاکھوں کتابی مرگئے اور مرتے ہیں کوئی بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر ایمان نہیں لاتا اور اگر کہا جائے کہ عین قبض روح کے وقت ایمان لاتے ہیں۔ جب کہ ان کو بولنے کی طاقت نہیں ہوتی تو اس وقت کا ایمان شرعاً معتبر نہیں۔ اس کو ایمان ہی نہیں کہتے۔ ہم نے اس آیت کی تقریر بہت مختصر لکھی۔ اس لئے کہ اس کی نہایت عمدہ تقریر ’’الحق الصریح‘‘ میں لکھی ہے۔ جو مولوی محمد بشیر سہسوانی مرحوم نے مرزاغلام احمد کے سامنے بیان کی تھی۔ جس کے جواب سے مرزاعاجز ہوکر دہلی سے بھاگ گیا تھا۔ دلیل نمبر:۲ ’’وما قتلوہ وما صلبوہ ولکن شبہ لہم وان الذین اختلفوا فیہ لفی شک منہ ما لہم بہ من علم الاتباع الظن وما قتلوہ یقیناً بل رفعہ اﷲ الیہ (النسائ:)‘‘ {نہیں قتل کیا یہودیوں نے عیسیٰ کو اور نہ صلیب دی ان کو لیکن مشابہ کردیا گیا۔ (عیسیٰ کے ایک دوسرا شخص) یہودیوں کے لئے اور جو لوگ اس میں مختلف باتیں کرتے ہیں وہ لوگ اس جگہ شبہ میں پڑے ہوئے ہیں۔ کچھ نہیں ان کو اس کی خبر صرف اٹکل پر چل رہے ہیں اور نہیں قتل کیا یہودیوں نے عیسیٰ کو بے شک بلکہ اٹھالیا عیسیٰ کو اﷲ نے اپنی طرف۔} اس آیت میں اﷲتعالیٰ نے قتل اور صلیب دونوں کی نفی کر کے فرمایا بلکہ اﷲ نے ان کو اٹھالیا۔ زبان عرب میں لفظ ’’بل‘‘ جب نفی کے بعد آتا ہے تو مطلب یہ ہوتا ہے کہ مضمون سابق جس کی نفی کی گئی اس کے خلاف مضمون ’’بل‘‘ کے بعد بیان کیاگیا ہے اور اٹھالینا قتل کے منافی جب ہی ہوسکتا ہے کہ جب زندہ مع جسم اٹھالینا مراد لیا جائے۔ ورنہ مرتبہ کا بلند کرنا جیسا کہ مرزائی کہتے ہیں۔ قتل کے منافی ہر گز نہیں۔ منافی ہونا چہ معنی، قتل فی سبیل اﷲ تو بلندی رتبہ کا بہترین ذریعہ ہے۔