معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
کسی کو ہم نے آسودہ نہ زیرِ آسماں پایا بس اک مجذوب کو اس غمکدہ میں شادماں پایا غموں سے بچنا ہو تو آپ کا دیوانہ بن جائے حکایت حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے ایک منکرِ خدا نے کہا کہ میرے ایک سوال کا جواب دے دیں تو میں اسلام قبول کرلوں گا۔ فرمایا: دریافت کرو مگر میں خدا سے معلوم کرکے بتاؤں گا۔ کہا کہ اگر کوئی شخص اپنے مقابل پر مسلسل تیرکی بارش کررہا ہو تو اس سے بچنے کی کیا تدبیر ہے؟حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے حق تعالیٰ سے معلوم کیا،ارشاد ہوا کہ اے عیسیٰ ! آپ جواب دے دیں کہ تیر چلانے والے کے پاس آکر کھڑا ہوجاوے تو پھر اس کے تیروں سے محفوظ ہوجاوے گا۔ یہ جواب سنتے ہی وہ حیران ہوگیا اور اس نے تصدیق کی کہ بے شک آپ سچے نبی ہیں۔مثنوی شریف میں یہ واقعہ مذکور ہے۔ اس سے یہ سبق ملا کہ جب مصائب کے تیر خدا کی طرف سے آتے ہیں تو مصائب سے محفوظ رہنے کی صورت یہی ہے کہ خدائے پاک سے قریب ہوجاؤ اوران سے تعلّق پیدا کرو ؎ بلائیں تیر اور فلک کماں ہے چلانے والا شہنشہاں ہے اسی کے زیرِ قدم اماں ہے بس اور کوئی مفر نہیں ہے اور اﷲ تعالیٰ کا تعلق صحبتِ بزرگانِ دین سے نصیب ہوتا ہے ؎ نہ کتابوں سے نہ وعظوں سے نہ زر سے پیدا دین ہوتا ہے بزرگوں کی نظر سے پیدادربیانِ شانِ باطنی اہل اﷲ دگر تنہاست عاشق نیست تنہا کہ با معشوق تنہا یار باشد