معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ہر کجا گرید بہ سجدہ عاشقے آں زمیں باشد حریم آں شہے ترجمہ:۔جس زمین پر بحالتِ سجدہ کوئی عاشقِ حق روتا ہے وہ زمین اس وقت اس شہنشاہِ حقیقی کا حرمِ شاہی بن جاتی ہے غایتِ قرب کے اعتبار سے۔ قطرۂ اشکِ ندامت در سجود ہمسری خونِ شہادت می نمود بحالتِ سجدہ گناہ گار کی ندامت کا قطرۂاشک (آنسو کا قطرہ) شہیدوں کے خون کی ہمسری کرتا ہے۔ حدیث شریف میں وارد ہے کہ حق تعالیٰ کے نزدیک دو قطروں سے بڑھ کر کوئی قطرہ نہیں: ایک قطرہ آنسو کا جو حق تعالیٰ کے خوف سے نکلا ہو دوسرا قطرہ خون کا جو راہِ خدا میںیعنی جہاد میں گرا ہو۔حکایت ایک بار حضرت مرشدی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے چہرے پر بہے ہوئے آنسوؤں کو پہلےآنکھوں پر پھر تمام چہرے پر اور داڑھی پر مل لیا اور فرمایا کہ ہمارے پیر حضرت تھانوی رحمۃاﷲ علیہ بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے۔ پھر احقر نے ایک حدیث کی روایت میں دیکھا کہ ایک صحابی محمد بن منکدر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ جب روتے تھے تو آنسو اپنے چہرے اورداڑھی پر پھیلا لیا کرتے اور فرماتے کہ مجھے یہ روایت پہنچی ہے کہ جہنم کی آگ اس جگہ نہ پہنچے گی جہاں آنسو پہنچے ہوں گے۔حدیث حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جس آنکھ سے اﷲ کے خوف سے ذرا سا آنسو خواہ وہ مکھی کے سر کے برابر نکل کر چہرے پر گرتا ہے اﷲ تعالیٰ اس چہرے کو آگ پر حرام فرمادیتے ہیں۔