معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
اور شافی علاج ہے۔نیز احقر مؤلف کا رسالہ ’’دستور تزکیۂ نفس ‘‘بدنگاہی اور عشق مجازی کے لیے نہایت اکسیر و مفید ہے۔ اس رسالے میں تفصیل سے اس بیماری کی تباہی اور اس کا علاج مذکور ہے جس سے لوگوں کو بفضلہ تعالیٰ بہت نفع ہورہا ہے۔ ان شاء اﷲ تعالیٰ اس کے علاوہ بہت جلد روح کی بیماریاں اور ان کا علاج کے نام سے ایک مستقل کتاب لکھنے کا ارادہ ہے۔ حق تعالیٰ سے تکمیل کی دعا فرمائیں۔ (یہ کتاب اب شایع ہوچکی ہے۔)صحبت اہل اﷲ سالکان راہ را محرم شدم سالکان قدس را ہمدم شدم ترجمہ:راہ حق کے چلنے والوں کا محرم ہوں اور سالکین عالم قدس کا ساتھی ہوں۔ گہہ شدم خلوت نشیں چوں مشتری گاہ چو خور مظہر عالم شدم ترجمہ وتشریح:کبھی مشتری ستارہ کے مانند خلوت نشین و مخفی ہوں کبھی خورشید جہاں تاب کی طرح عالم میں ظاہر ہوں ۔ یعنی جب حق تعالیٰ مجھ پر اپنے اسم باطن کی تجلی فرماتے ہیں تو میں کائنات میں مخفی ہوجاتا ہوں اور اہل کائنات کی نظر مجھے پہچاننے سے قاصر ہوتی ہے۔ اور جب اسم ظاہر کی تجلی مجھ پر فرماتے ہیں تو مجھے خلق پہچاننے لگتی ہے اور میں مشہور اور متعارف بین الخلق ہوجاتا ہوں۔ گہہ چو عیسیٰ جملگی گشتم زباں گاہ لب خاموش چوں مریم شدم ترجمہ وتشریح:کبھی فیضان غیبی سے حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی طرح سراپا زبان بن جاتا ہوں۔ یعنی ہر وقت مضامین کی آمد اور واردات علمیہ کا خلق میں افادہ کرتا ہوں اور کبھی مضامین کا ورد اور فیضان غیب رک جاتا ہے جس کی وجہ سے مثل حضرت مریم