معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
اہل فن استعمال کرتے ہیں۔ یہ مضمون اس وجہ سے احقر مؤلف نے لکھا کہ اہل ظاہر ان الفاظ سے لغوی معنیٰ کی طرف ان پاکیزہ مضامین کو نہ منسوب کریں۔ حضرت حکیم الامت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے تھے کہ جس فن کا مطالعہ کیا جاوے اس فن کی اصطلاحات سے آگاہی ضروری ہے ورنہ مفاہیم صحیحہ تک ادراک ناممکن ہے۔ اے محرم تبریزی از خلق چہ پرہیزی اکنوں کہ در افگندی صد فتنہ و فتانہ ترجمہ وتشریح:اے محرمِ اسرارِ علوم و معرفت حضرت شمس تبریزی!جب آپ نے ایک خلق کو اپنے آہ و نالوں او ر درد باطن سے سر گشت و سرمست و حیران و دیوانہ بنا رکھا ہے تو آپ کا خلق سے کنارہ کش ہونا اب مناسب نہیں معلوم ہوتا۔ (اب ان طالبین کے احوال پر رحم کیجیے اوران کی تربیت و اصلاح کے لیے مخلوق سے رابطہ منقطع نہ فرمائیے)(یہ مولانانے غلبۂ حال میں خطاب کیا ہے جیسا کہ اوپر گزر چکا ورنہ مرشد سے حالت ہوش میں ایسی باتیں کرنا خلاف ادب ہے۔)منتخب اشعار ہر روز پریزادے از سوئے سرا پردہ مارا و حریفاں را در رقص در آوردہ ترجمہ وتشریح:ہر روز عالم غیب سے تجلیات الٰہیہ مختلف شان سے ہماری ارواح پر حضرت شمس الدین تبریزی رحمۃاللہ علیہ کے فیض سے منکشف ہورہی ہیں جس سے مجھ پر اور دیگر سالکین پر حالت وجد طاری ہے۔ جستم جگرت را من بستان جگر دیگر تا شیر بزیر آری اے روبہہ و پژمردہ مولانا حق تعالیٰ کی طرف سے مجاہدہ کی حکمت بیان فرماتے ہیں کہ اے طالب!میں