معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
زاہدوں پر مے اچھالی جائے گی روح ان مُردوں میں ڈالی جائے گیبسط بعد القبض بارِ دگر جانبِ یار آمدیم خیرہ نگر نزد نگار آمدیم ترجمہ وتشریح:غفلت دورکرکےدوبارہ اس یارِحقیقی کی جانب ہم آگئے اور اس حالت بسط میں مشاہدۂ تجلیات سے ہم خیرہ نگر یعنی مقرب بارگاہِ حق ہیں۔ (خیرہ نگاہی: شوکت تجلی سے نگاہوں کا محو حیرت ہونا۔) نافۂ آہو چو بزد بر دماغ دام گرفتیم و شکار آمدیم ترجمہ وتشریح:خوشبوئے قرب(مشک نافۂ آہو) نے دماغ کو اس طرح بے خود کردیا کہ ہم دیوانہ وار دام محبت کو پکڑتے ہوئے محبوبِ حقیقی کے شکار ہوگئے۔ اے ہمہ ہستی مکن از ما کنار زاں کہ ز ہستی بکنار آمدیم ترجمہ وتشریح:اے حی و قیوم! مجھے اپنے سے دور نہ فرما کیوں کہ آپ کی دوری سے ہم اپنی ہستی ہی سے دور ہوگئے یعنی ہلاکت کے قعر میں گرگئے۔ باز چو دیدیم رخِ عاشقاں جملہ خموشاں بہ نثار آمدیم ترجمہ وتشریح:ہم نے پھر اہل اﷲ (عاشقانِ حق) کے مبارک چہروں کو دیکھا نہایت خاموشی کے ساتھ ہم ان پر نثار ہوگئے۔