معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ وتشریح:اے دوستو! جب حق تعالیٰ کی محبت کا ملک لازوال چاہتے ہو تو دنیا کی فانی لذتوں سے بے پرواہوجاؤ یعنی جو نعمت حلال کی بدون کاوش مل جائے شکر کرکے استعمال کرلو مگر نہ حرام کے قریب جاؤ نہ اتنی کاوش کرو کہ ذکر و فکر اور معمولات کا وقت بھی نہ ملے کیوں کہ فراغ قلب اور فراغ وقت اس راہ کی اساس ہے۔بیان مجاہدات اور آخرت کی طرف توجہ کاملہ دلا رو رو ہما خوں شو کہ بودی بداں صحرا و ہاموں شو کہ بودی ترجمہ وتشریح:اے دل ! جا۔۔۔جا ۔۔۔۔ جیسے پہلے خون تھا پھر خون ہوجا ۔ یعنی حق تعالیٰ کی رضا کے لیے اپنی حرام آرزو کا خوشی خوشی خون کردے۔ جس صحراسے ہو آیا ہے اسی کی طرف رجوع ہوجا ۔ صحرا اور ہاموں مترادف المعنیٰ ہیں یعنی دونوں ایک ہی معنیٰ رکھتے ہیں۔ دریں خاکستر ہستی چہ غلطی در آتشدان و کانوں شو کہ بودی ترجمہ وتشریح:اے دل! اس خاکی تن میں کیا لوٹ پوٹ کررہا ہے ۔ آتش ِعشقِ حقیقی میں کود پڑ کہ تیرا اصل مرکز وہی ہے۔ دریں چوں شد چگونہ چند گردی در آں تصریف بے چوں شو کہ بودی ترجمہ وتشریح:تو دنیا کے چوں و چگونہ میں کب تک پڑا رہے گا ۔ ارے! اس ذات پاک سے رابطہ قائم کرلے جو بے کیف و بے چوں ہے۔