معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
دربیانِ مرشد شمس تبریزی شمس تبریزی بہ نورِ ذوالجلال در دو عالم مایۂ اقرار ماست ترجمہ وتشریح: حضرت شمس تبریز حق تعالیٰ کے نور سے منور ہورہے ہیں او ر ان کی محبت کے فیضان سے ہمارے قلب میں ایمان و یقین کی دولت عطا ہورہی ہے جو ہمارا دونوں جہاں کا سرمایہ ہے۔ مطلب یہ کہ اہلِ یقین کی صحبت سے دل میں اﷲ تعالیٰ کا یقین اترتا ہے اور عارفین ہی کی صحبت سے دل میںحق تعالیٰ کی عظمت و کبریائی اترتی ہے۔ لا یجوز و یجوز تا اجل ست علمِ عشاق را نہایت نیست ترجمہ وتشریح: جائز و ناجائز کے احکام موت کے بعد ختم ہوجاتے ہیں مگر عاشقانِ حق کے علمِ معرفت و محبت کی انتہا نہیں ہے۔ چوں کہ حق تعالیٰ شانہ ٗکی ذاتِ پاک غیرمحدود اور غیر متناہی ہے اس لیے مراتبِ قرب و معرفت بھی غیر متناہی ہیں۔ کما قال الرومی فی مقام آخر ؎ اے برادر بے نہایت در گہے ست ہرچہ بروے می رسی بروے ما نیست ترجمہ: اے بھائی!بارگاہِ حق کی کوئی انتہا نہیں پس جس مقامِ قرب پر تو پہنچا ہے اس پر قناعت کرکے ٹھہر مت یعنی ترقی کرتے رہو۔ زہے بحر در افشان خراساں کہ موجش با یزید و بوسعید است ترجمہ وتشریح: کیا ہی مبارک ہے خراسان کا بحر د ر افشاں کہ جس کی موج بایزید و بوسعید ہے۔ مطلب یہ ہے کہ خراسان کی سرزمین سے چوں کہ بہت سے اولیائے کرام پیدا