معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
ترجمہ وتشریح:مثلِ جنت کے میرے مرشد کو بھی حیاتِ جاودانی عطا فرمائیے کہ میرا مرشد بھی ہمارے لیے جنت کی نعمتوں سے ایک نعمت ہے۔ یعنی جنت تک پہنچانے والا ہے(اصلاح ِاخلاق و اعمال کے ذریعے )۔ دعا ہائے کہ آں برلب نیاید کہ بر اوصافِ روحت آں مقسم ترجمہ وتشریح:اے مرشد! بہت سی دعا ہائے ناگفتۂ لب ہمارے قلب میں مخفی ہیں اور آپ کی روحِ مبارک کے اوصاف پر تقسیم ہوچکی ہیں ۔ (یعنی دل آپ کے فیضانِ روحانی کو محسوس کرتا رہتا ہے اور دعائیں دیتا رہتا ہے۔) صلاحِ دین و دنیا ما چو اویست ببادا دولتش باقی بعالم ترجمہ وتشریح:جبکہ دین و دنیا کی اصلاح کا ذریعہ ہمارا مرشد ہے تو اے خدا!تو اس مبارک ہستی کو عالم میں باقی رکھیو۔ (یہ دعائے برکتِ عمر ہے )تمنائے لقائے مرشد بیاتا عاشقی از سر بگیرم سرو پائے جہاں ور زر بگیرم ترجمہ وتشریح:ایک بار اچانک بدون اطلاع حضرت شمس تبریز رحمۃ اﷲ علیہ شام روانہ ہوگئے ۔ مولانا نے صبح جب مرشد کو نہ پایا نہایت پریشان ہوئے اور اسی حالت میں غالباً یہ اشعار موزوں ہوئے ہیں۔ چناں چہ فرماتے ہیں کہ اے محبوب مرشد! آئیے تاکہ ہم عشق باﷲ کا کام شروع کریں (سر سے شروع کرنا محاورہ ہے) اور عشقِ حق کی شان یہ ہے کہ عاشق پر ذاتِ حق غیر محدود کے آثار مرتب ہونے سے وہ تمام آفاق ِعالم کو