معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
اعمال نہیں ہیں اس لیے حق تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ہم ان کے لیے قیامت کے دن میزان نہ قائم کریں گے یعنی ان کے اعمال ضایع اور بے کار ہیں، تولنے کے قابل ہی نہیں۔ ہیچ دل بے صیقلی لطف او در تجلی بے غبارے دیدۂ ترجمہ وتشریح:جس دل کو حق تعالیٰ کی رحمت و عنایت صیقل نہ کرے تو وہ دل حق تعالیٰ کی تجلی کوبے غبار کب مشاہدہ کرسکتا ہے۔ در جہاں صاف بید ردی عشق بے خطر چوں دل مطارے دیدۂ ترجمہ وتشریح:عشق کی بلاؤں کے جہاں میں دل عاشق جیسا بے خطر اڑنے والا کسی اور کو دیکھا ہے؟ مطار (اُڑانے کی جگہ) ہوائی جہاز کے اسٹیشن کو بھی کہتے ہیں۔ چوں سگِ اصحاب در غارِ وفا از شکارِ حق شکارے دیدۂ ترجمہ وتشریح:سگ ِاصحابِ کہف جیسا باوفا غار کے اندر کسی اور کو دیکھا ہے؟ لیکن حق تعالیٰ جسے چاہیں باوفا بنادیں ۔ کُتّے پر ان کی نگاہِ کرم کا یہ اثر ہے وفاداری میں تو جس انسان پر ان کی نگاہِ کرم پڑجاوے گی اس کی وفاداری کا کیا مقام ہوگا۔ چناں چہ صحابۂ کرام رضوان اﷲ علیہم اجمعین اور اولیائے کرام رحمہم اﷲ تعالیٰ کا خونِ شہادت اس وفا کا ثبوتِ فیصل ہے۔حضرت شمس تبریزسے مولانا رومیکی درخواست غلبۂ حال میں من مست و تو دیوانہ ما را کہ برد خانہ چندیں کہ ترا گفتم کم خور دو سہ پیمانہ