معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ وتشریح:جس عاشق کا پھول حق تعالیٰ کے بہارِ گلستاں سے نہ شگفتہ ہوا ہو ہزار کانٹے اس کے سینے میں چبھ گئے۔ خارِ او از جملہ گلہا دست برد قفل او دلکش ترست از صید کلید ترجمہ و تشریح:جس خار کو ان کے باغ سے نسبت ہے وہ بو جہ بے نیازی اپنا ہاتھ گلوں سے ہٹالیتا ہے۔ اور محبوب ِحقیقی کا تو قفل بھی سینکڑوں کنجیوں سے زیادہ دلکش ہے۔در بیانِ مقامِ قربِ حقیقی رد او بہ از قبولِ دیگراں لعل و مروارید سنگش را مرید ترجمہ و تشریح: محبوبِ حقیقی کا رد فرمانا دوسروں کے قبول کرنے سے بہتر ہے اور لعل و موتی اس کے سنگِ در کے مرید ہیں۔ ایک سعادت ہائے دنیا ہیچ نیست آں سعادت جو کہ دارد بو سعید ترجمہ وتشریح:دنیا کی یہ سعادتیں اور راحتیں کچھ نہیں ہیں وہ سعادت تلاش کرو جو حضرت بوسعید رحمۃ اﷲ علیہ (باطن میں) رکھتے ہیں یعنی تعلق مع اﷲ کی دولت تلاش کرو۔ قد بالائے کہ عشقش بر فراشت در گذشت از کرسی و عرشِ مجید ترجمہ و تشریح: حضرت بوسعید کے عشقِ حقیقی نے جو قد مرتبت اٹھایا تو اس کا سرا عرش و کرسی سے آگے بڑھ گیا۔ مطلب یہ کہ اولیاء اﷲ کی شان یہ ہوتی ہے ؎ جسمِ عارف بر زمیں چو کوہِ قاف روحِ او سیمرغ بس عالی طواف