معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
رہا کن نظم کردن دُرّ و جوہر بدریا دُرِّ مکنوں شو کہ بودی ترجمہ وتشریح:اے نادان! موتی اور جواہرات کو پرونا (نظم کرنا) ترک کر اور دریائے حق میں پوشیدہ موتی ہوجا کہ تو پہلے وہیں تھا یعنی ان فانی علائق سے خود کو آزاد کرکے تعلق مع اﷲ کی دولت حاصل کر۔بیان فیض مرشد بخوردم از کف دلبر شرابے شدم معمور در صورت خرابے ترجمہ وتشریح:میں نے اپنے محبوب مرشد سے معرفت و درد و محبت کا سبق سیکھا ہے۔ طالبین اپنے مشایخ کی صحبت سے اپنی جانوں کی راہ نمائی پاتے ہیں۔ مرا آں مہ یکے شکلے نمود ست کہ سی صدمہ نہ بیند آں بخوابے ترجمہ وتشریح:مجھے فیض مرشد حق تعالیٰ کی محبت کا وہ وہ لطف چکھا رہا ہے جس کے سامنے کائنات کی سب لذّات ہیچ ہیں۔ بسوزد گہ دلم گہہ خام گردد بمانند دلم نبود کبابے ترجمہ وتشریح:میرا دل کبھی جل جاتا ہے اور کبھی خام رہتا ہے۔ خدائے پاک کی محبت میں میرے دل کی طرح کوئی کباب نہیں ہے۔