معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
علاج تکبر و نصیحت برائے طالبین حق رہا کن ناز تا تنہا نہ مانی کہ ہمچوں گرگ در صحرا نہ مانی ترجمہ وتشریح:اے طالب! ناز و تکبر کو ترک کر تاکہ تو تنہا نہ رہے یعنی تو تکبر کے سبب کسی اﷲ والے کے پاس نہیں جارہا ہے اور ان کی اتباع سے تجھے عار و شرم آتی ہے ۔ اس طرح تو تنہا رہے گا اور اگر ناز ترک کرکے نیاز مندانہ کسی مقبول بارگاہ حق بندے سے رشتۂ عقیدت و محبت و اتباع قائم کرلے تو پھر تو تنہا نہ رہے گا۔ دو چشم از عیب دوز و عیب میں بیں کہ چوں آں جا روی ایں جا نہ مانی ترجمہ وتشریح:اپنی آنکھوں سے دوسروں کا عیب مت دیکھ اپنے عیوب پر نظر کر کیوں کہ جب تو مخلوق کے عیوب پر نظر کرے گا تو اپنی اصلاح سے غافل ہوجائے گا۔ اَلنَّفْسُ لَا تَتَوَجَّہُ اِلٰی شَیْئَیْنِ فِیْ اٰنٍ وَّاحِدٍ نفس د و شے کی طرف ایک وقت میں متوجہ نہیں ہوسکتا ۔ پس اگر تو غیروں کا عیب دیکھے گا تو اپنے عیوب سے بے فکر ہوگا اور اگر اپنے عیوب کی اصلاح میں لگے گا تو دوسروں کے عیوب سے فارغ ہوگا۔ حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں کہ میرے پیر حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی رحمۃ اللہ علیہ نے مجھے دو نصیحتیں فرمائیں: ۱) ایک تو یہ کہ میں اپنے کو اچھی نظر سے نہ دیکھوں۔ ۲) دوسرے یہ کہ دوسروں کو بُری نظر سے نہ دیکھوں۔ ہمی کش سرمۂ تعظیم در چشم پیا پے تاکہ نابینا نمانی