معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
مبارک مجھے میری ویرانیاں ہیں زباں سے تو اے دوست شہبازیاں ہیں بہ باطن مگر آہ خفّاشیاں ہیں حقارت سے مت دیکھ ان عاصیوں کو کہ توبہ کی برکت سے درباریاں ہیں جو پر ہیز کرتے نہیں معصیت سے انہیں راہ میں سخت دشواریاں ہیں گناہوں کے اسباب سے دُور ہو گے تو منزل میں ہر وقت آسانیاں ہیں دوائے دل سالکاں عشق حق ہے دلوں میں بہت گرچہ بیماریاں ہیں رہ حق میں ہر غم سے کیوں ہے گریزاں رہ عشق میں کب تن آسانیاں ہیں جو پیتا ہے ہر وقت خون تمنّا اسی دل پہ نسبت کی تابانیاں ہیں تجلّی ہر اک دل کی اختؔر الگ ہے مہربانیاں، جیسی قربانیاں ہیں