معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
بجز چیزے کہ دادی من چہ دارم چہ می جوئی ز جیب و آستینم ترجمہ وتشریح:اے خدائے پاک! بجز اس کے کہ آپ جو کچھ ہم کو عطا فرمائیں ہمارے پاس اور کیا ہوسکتا ہے۔ پس میری جیب و آستین کی تلاشی کی آپ کو چنداں ضرورت نہیں کیوں کہ آپ عالم الغیب ہیں۔دربیان آثارِ عشقِ حقیقی ز شوقت من ز تن بیگانہ گردم شرابِ عشق را پیمانہ گردم ترجمہ وتشریح:آپ کے شوق میں اپنے جسم سے بیگانہ ہورہا ہوں۔ یعنی آپ کی لقاء و رضا کی فکر و عمل میں اس درجہ محویت وا ستغراق ہے کہ اپنی تن پروری و تن آرائی کے اسباب سے بے پروا ہوگیا ہوں اور آپ کی محبت کی شراب کا پیمانہ بن گیا ہوں ؎ شوم آزاد و فارغ از دو عالم غلام خو پئے جانا نہ گردم ترجمہ وتشریح:میںدونوں جہاں کو عشقِ حق کی بازی میں ہارچکاہوں اس لیے میں ایسا عاشقِ ذات حق ہوں کہ بس ان ہی کی خوبیوں کا غلام ہوں ؎ دونوں عالم دے چکا ہوں مے کشو یہ گراں مے تم سے کیا لی جائے گی متاعِ عقل و دانش عمر بھر جو جمع کی ہم نے وہ میقاتِ حرم پر عشق کی بازی میں ہار آئے