معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
تشنگاں از آب جویند از جہاں آب ہم جوید بہ عالم تشنگاں رومؔی ترجمہ:اگر پیاسے جہاں میں پانی تلاش کرتے ہیں تو پانی بھی اپنے پیاسوں کو تلاش کرتا ہے ؎ ہر کجا گرید بہ سجدہ عاشقے آں زمیں باشد حریمِ آں شہے اخؔتر ترجمہ:جہاں کہیں بھی کوئی بندہ حق تعالیٰ کے دردِ محبت سے سجدہ میں پڑا روتا ہے وہیں حق تعالیٰ کا حرمِ شاہی آجاتا ہے ؎ پردے اٹھے ہوئے بھی ہیں ان کی نظر ادھر بھی ہے بڑھ کے مقدر آزما سر بھی ہے سنگِ در بھی ہے حرم دارم با دیگراں سخن گفتن وگر حدیثِ تو یابم سخن دراز کنم ترجمہ وتشریح:میں آپ کے اغیار سے تو گفتگو کرتے ہوئے بھی گھبراتا ہوں اوراے محبوب مرشد! جب آپ کو پاجاتا ہوں تو خوب دیر تک باتیں کرتا ہوں اور یہ مناسبت کی علامت ہے چناں چہ مثنوی میں ایک مقام پر فرماتے ہیں۔علامتِ مناسبت جوشش نطق از نشانی دوستی است بستگی نطق از بے الفتی است ترجمہ:جس کو دیکھ کر خوب گفتگو کو دل چاہے تو یہ علامت باطنی محبت و مناسبت کی ہے اور اگر کسی کو دیکھ کر اس گفتگو کرنے کو دل نہ چاہے تو یہ علامت اندرونی عدم مناسبت کی