معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ہمّتِ مردِ عاشق علف خواری نہ دارد مردِ عاشق کہ جان ِ عاشقاں خمار باشد ترجمہ وتشریح:اہلِ محبت شکم پروری اور بھوسہ خوری نہیں کرتے کیوں کہ عاشقوں کی جانیں حق تعالیٰ کی محبت سے مست ہوتی ہیں۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے اس مضمون کی تشریح یوں فرمائی ہے ؎ معدہ را ہم زیں کہہ و جو باز کن خوردنِ ریحان و گل آغاز کن معدہ را خوکن بداں ریحان و گل تا بیابی حکمت و قوت رسل ترجمہ:اے لوگو! اپنے معدے کو چند دن گھاس اور جو سے باز رکھو یعنی التفات و انہماک ان سے ہٹا کر ریحان و گل کھانا شروع کرو ۔ مراد یہ ہے کہ روح کو غذائے ذکرِ حق دینا شروع کرو تاکہ انبیاء علیہم السلام کے علم و حکمت سے تمہیں بھی کچھ حصہ بہ فیضانِ نبوت عطا ہونے لگے۔معارف و حقائقِ عشق ہمہ را بیاز مودم ز تو خوشترم نیامد چو فروشدم بدریا چو تو گوہرم نیامد ترجمہو تشریح:کائنات میں سب کو آزمایا لیکن سب کو ناپائیدار و بے وفا پایا۔ ہاں اے محبوبِ حقیقی ! آپ سے خوشتر کسی کو نہ پایا ۔ جب دریائے موجودات میں غوطہ لگایا تو وجود کے ہر موتی سے سابقہ پڑا لیکن اے واجب الوجود محبوبِ حقیقی! آپ جیسا گوہر یکتا کوئی نہ پایا۔