معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ: پیر آسمان تک یعنی خالقِ افلاک تک رسائی کی سیڑھی ہے اور تیر کس سے اُڑتا ہے؟ کمان سے۔ پس طالب و مرید کے لیے مرشد (متبعِ سنت) سیڑھی بھی ہے اور کمان بھی ہے۔ بابا فریدرحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ گر ہوائے ایں سفر داری دلا دامنِ راہ بر بگیر و پس بیا ترجمہ:اے دل! اگر خدا کا راستہ طے کرنا چاہتا ہے تو مرشد کا دامن پکڑ لے اور پیچھے پیچھے چلا آ۔ ایک بزرگ کا اردو شعر ہے ؎ تنہا نہ چل سکیں گے محبت کی راہ میں میں چل رہا ہوں آپ مرے ساتھ آئیے مگر مرشدِ کامل وہی ہے جو جامعِ شریعت و طریقت ہو یعنی شریعت کا پابند ہو۔ورنہ خلاف ِشریعت چلنے والا خواہ ہوا پر اڑکر شعبدہ دکھائے وہ گمراہ ہے ؎ گر ہوا پہ اڑتا ہو وہ رات دن ترکِ سنت جو کرے شیطان گنخواریِٔ غافلاں و اعزازِ عاشقاں عارفاں جانب نعیم روند غافلاں خوار بےخبر میرند ترجمہ و ت تشریح: عارفینِ حق جنت کی طرف منزل طے کررہے ہیں اور خدا سے غافل لوگ خدا سے بے خبری کے سبب ذلّت کی موت مررہے ہیں۔ وانکہ اینجا علف پرست برند گاو بودند و ہمچو خر میرند