معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
اور میں جب پستی سے عبدیت کی بلندی پارہا ہوں تو کیوں نہ خوشی سے کودوں۔ حل لغات: زیر: آواز باریک و پست۔ بم: آواز غلیظ و بلند۔(غیاث) تبریز شمس دیں را از ما رساں تو خدمت خدمت بہ مشرقے برکز رُوش مستنیرم ترجمہ وتشریح:اے شمس دین تبریزی! مجھے اپنی خدمت کا موقع عنایت فرمائیے۔ میرے قلب کا چاند جس خورشید سے اخذ نور اور استفادۂنور کررہا ہے اس خورشید کی خدمت مجھے عنایت کیجیے۔ منم آں نیاز مندے کہ بہ تو نیاز دارم غم چوں تو نازنینے بہ ہزار ناز دارم ترجمہ وتشریح:اے مرشد! میں صرف آپ ہی کا نیاز مند ہوں اور آپ جیسے محبوب عبد کامل کی غلامی پر میں ہزاروں ناز کرتا ہوں۔ توئی آفتاب و چشمم بہ جمال تست روشن اگر از تو باز گردم بہ کہ چشم باز دارم ترجمہ وتشریح:اے مرشد! ہمارے باطن کے لیے آپ ہی آفتاب ہیں ۔ میری باطنی آنکھیں آپ ہی کے فیوض روحانی سے روشن ہیں اگر آپ سے محروم ملاقات ہوں گا تو یہ آنکھیں آپ کے علاوہ کس کو دیکھنا گوارا کریں گی۔ارشاد حضرت حکیم الامت تھانوی فرمایا کہ شیخ کے ساتھ ایسا حسن ظن ہو کہ اس سے بڑھ کر روئے زمین پر کسی اور کو اپنے لیے مفید نہ سمجھے ۔ اور حضرت گنگوہی رحمۃ اﷲ علیہ کا ارشاد نقل فرمایا کہ حضرت فرمایا کرتے تھے کہ اگر ایک ہی مجلس میں اکابر اولیائے کرام سلف مثل حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ و حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ و خواجہ معین الدین چشتی