معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ہائے کیا جانے وہ آہوں کی نزاکت کی لچک جس نشیمن پر نہ ہو برق حوادث کی چمک غنچہ سہتا ہے چمن میں سختی باد سحر اس کے دامن میں عطا ہوتی ہے پھولوں کی مہک صبح دم کلیوں کی خوشبو بھی ممنون صبا یعنی اس کے فیض ہی سے غنچے جاتے ہیں چٹک اک شکستہ غم بھرے دل کو اگر چھیڑے کوئی دل کے پیمانے سے اس کے کیوں نہ جائے غم چھلک پس سمجھ لو نا مناسب وہ عمل ہے اے پسر جس عمل سے قبل ہو محسوس دل میں کچھ کھٹک تم کو اپنے باپ کی تنبیہ کے لہجے میں بھی چاہیے آنی نظر مظہر محبت کی جھلک تم سے کچھ شکوہ نہیں اختر کا اے جان پدر ہاں مگر مل جائے آداب محبت کی چسکبیانِ حسن و تجلیاتِ الٰہیہ از لبِ یارم شکر را چہ خبر و از رخش شمس و قمر را چہ خبر باد مش باد بہارے چہ زند و از قدش سرو شجر را چہ خبر ترجمہ وتشریح:محبوبِ حقیقی تعالیٰ شانہٗ کے قرب کی مٹھاس کو شکر کیا جانے اور ان کی