معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
حل لغات:تیر: ستارہ عطارد۔ ناہید: ستارہ زہرہ کہ تیسرے آسمان پر روشن ہے۔ دوار: بہت گردش کرنے والا۔ ترجمہ و تشریح: اب مولانا اپنے مرشد حضرت شمس تبریزی کی تعلیم و تربیت و فیضِ باطنی کو بیان فرماتے ہیں کہ شمس الدین تبریزی کے ساتھ رہنا اور مجاہدات برداشت کرنا اور الطاف و عنایاتِ غیبیہ کا منتظر رہنا ستارہ عطارد و زہرہ اور چاند کی طرح گردش کرنے والا کرتا ہے یعنی ایسی قوی نسبت عطا ہوتی ہے کہ کائنات میں خلق ِکثیر اس سے استفادۂ باطنی کرتی ہے۔ انتظار:لغت میں چیزے را چشم داشتن یعنی کسی چیز پر امید رکھنے کو کہتے ہیں۔ انتظار سے متعلق جس قدر اشعار ہیں ان سے یہ تعلیم دینا ہے کہ سالک کو حق تعالیٰ کے فضل کی امید پر کام میں لگے رہنا چاہیے کیوں کہ بہت سے نادان سالکین کچھ دن راستے پر چلے اور پھر مایوس ہوکر بیٹھ گئے۔ مولانا نے اس حماقت و جہل پر تنبیہ فرمائی ہے ؎ جو ناکام ہوتا رہے عمر بھر بھی بہرحال کوشش تو عاشق نہ چھوڑے یہ رشتہ محبت کا قائم ہی رکھے جو سو بار ٹوٹے تو سو بار جوڑےدربیانِ لذتِ ذکراﷲ کہ از ہمہ لذّاتِ دوجہاں اشد والذ باشد اے دوست شکر خوشتر یا آں کہ شکر سازد خوبی قمر بہتر یا آں کہ قمر سازد ترجمہ و تشریح:اے دوست! شکر زیادہ بہتر ہے یا وہ جو شکر ساز ہے یعنی شکر کا خالق زیادہ بہتر ہے یا شکر؟ اور قمر کا حسن زیادہ بہتر ہے یا وہ جو قمر ساز ہے یعنی جو قمر کا خالق ہے وہ زیادہ حسین ہے یا قمر؟ اس شعرمیں تعلیم ہے کہ نعمت کو منعم سے افضل مت سمجھو اور کفار