معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
جوش میں آئے جو دریا رحم کا گبر صد سالہ ہو فخر ِ اولیاءطلبِ الطاف و عنایاتِ مرشد بیا اے شمس تبریزی مکن سنگین دل بامن کہ بے تو لعل و لولو را نمی دانم نمی دانم ترجمہ وتشریح:اے مرشد حضرت شمس الدین تبریزی! میرے ساتھ عنایت کا معاملہ فرمائیے کہ آپ کے بغیر لعل اور موتی بھی مجھے بے قدر معلوم ہوتے ہیں۔ نہ آں بے زہرہ دل دارم کہ از دلدار بگریزم نہ آں خنجر بکف دارم کہ از پیکار بگریزم ترجمہ وتشریح:میں ایسا بے پتا والا دل نہیں رکھتا ہوں یعنی بے ہمّت اور پست حوصلہ نہیں ہوں کہ خوفِ مجاہدات سے محبوبِ حقیقی سے بُعد پر صابر رہوں اور میں اپنے ہاتھ پر وہ خنجر نہیں رکھتا ہوں کہ جہاد سے بھاگوں۔ زہے دریائے بے ساحل پُراز ماہی درونِ دل چنیں دریا ندیدستم چنیں ماہی نمی دانم ترجمہ وتشریح:اے محبوب ! تو دریائے بے ساحل کی طرح میرے قلب میں پُر ماہی ہے یعنی آپ نے اپنی تجلیات صفات سے میرے قلب کو پُر کیف کیا ہوا ہے۔ میں نے کائنات میں نہ ایسا دریا دیکھا اور نہ ایسی مچھلی دیکھی۔ ہزاراں جان یعقوبی ہمی سوزد ازیں خوبی چرا اے یوسفِ خوباں دریں چاہے نمی دانم ترجمہ وتشریح:آپ کے ہزاروں عاشق مثل حضرت یعقوب علیہ السلام گریاں و سوزاں