معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
در بیانِ فیوض و برکاتِ صحبتِ مرشد منتخب اشعار از خلق پنہاں اے پری در جانِ من در دلبری اے زہرۂ صد مشتری اے سر لطف ایزدی ترجمہ وتشریح:اے مرشد تبریزی! آپ مخلوق سے پنہاں،خلق سے گریزاں،باحق آویزاں میری جان میں اپنی محبوبیت اور جذب سے دلبری فرمارہے ہیں ۔ اے حق تعالیٰ کے الطافِ پنہاں کے حامل! آپ سینکڑوں طالبین کے محبوب ہیں۔ از زہرہ ننگ آید ترا مہ تیرہ رنگ آید ترا افلاک تنگ آید ترا چوں تو بجولاں می روی ترجمہ وتشریح:اے مرشد شمس الدین تبریزی! آپ مرتبۂ روح میں حق تعالیٰ سے اس قدر مقرب ہیں کہ آپ کے انوارِنسبت (انوار تعلق مع اﷲ و تجلیات قرب) کے سامنے یہ زہرہ ستارہ اپنی بلندی کے باوجود خود کو شرمسار اور چاند اپنی روشنی کو تیرہ و تار محسوس کررہا ہے اور افلاک آپ کی وسعتِ روحانی اور باطنی تیزرفتاری کے سامنے حقیر و تنگ ہیں ؎ عجب کیا جو مجھے عالم بایں وسعت بھی زنداں تھا میں وحشی بھی تو وہ ہوں لامکاں جس کا بیاباں تھا مجؔذوب رحمۃ اللہ علیہ آسماں ہاست در ولایتِ جاں ایں جہاں و کار فرمائے جہاں در رہ روح پست و بالا ہاست کوہ ہائے بلند صحرا ہاست