معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
میں سمجھتا تھا مجھے ان کی طلب ہے اصغر کیا خبر تھی وہی لے لیں گے سراپا مجھ کو مری بے تابیٔ دل میں ان ہی کا جذب پنہاں ہے مرا نالہ ان ہی کے لطف کا ممنون احساں ہےترغیبِ صحبت ِاہل ِدل ہر کہ ز عشاق گریزاں شود عاقبت الامر پریشاں شود ترجمہ وتشریح: جو شخص کہ عاشقا نِ حق سے بھاگتا ہے بالآخر اسے پریشانی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے ۔ مراد یہ کہ اہل اﷲ کی صحبت سے فرار مضر ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ دل کہ سوئے عشق کشد عاقبت در حرم ِ عصمتِ سلطاں شود ترجمہ و تشریح: جو دل اﷲ تعالیٰ کی محبت عاشقانِ خد ا کی صحبت اور خدمت سے حاصل کرتا ہے انجام کار وہ حق تعالیٰ کا محبوب ہوجاتا ہے اور خصوصی حفاظت حق تعالیٰ کی اس کے ساتھ شامل ہوجاتی ہے۔ روبہ دل اہل دلے جائے گیر قطرۂ یم لوء لوء مرجاں شود ترجمہ وتشریح:جاؤ کسی اہلِ دل کی صحبت میں خلوص دل سے کچھ مدت رہو کیوں کہ ان کی صحبتِ کیمیا تاثیرسے جس طرح پانی کا قطرہ صدف کے اندر موتی بن جاتا ہے تم بھی موتی بن جاؤگے اور جس طرح وہ پانی کا قطرہ صدف کے باہر موتی نہیں بن سکتا اسی طرح تم بھی صحبت اہل اﷲ کے بغیر انسان کامل نہیں بن سکتے۔