معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
بہ من شادند وقتِ صبح نیکاں کہ پیش آہنگِ تو چوں نور باشم ترجمہ وتشریح:آخر شب کی عبادت کے انوار جو میرے چہرے پر آپ کے قرب سے ہویدا ہوتے ہیں اس کو دیکھ کر آپ کے نیک بندے نہایت مسرور و شاداں ہوتے ہیں اور اپنی روح میں آپ کے تعلّق و قرب میں ترقی محسوس کرتے ہیں۔ بداں دورم ہمی داری ز اعدا کہ تا از کیدِ شاں مہجور باشم ترجمہ وتشریح:نفس و شیطان سے آپ اس لیے ہم کو دور رکھتے ہیں کہ ہم ان کے کید ومکر سے محفوظ رہیں یعنی گناہوں سے محفوظ رہیں۔ چہ غم دارم زنیشِ عقرب اے ماہ کہ غرقِ شہد چو زنبور باشم ترجمہ وتشریح:میں بچّھو کے ڈنک سے کیا غم کروں جب کہ میں شہد کی مکھی کی طرح شہد میں غرق ہوں ۔ یعنی دنیا کا بے ہودہ غم میرے سامنے ذلیل اور بے حقیقت بن چکا ہے کیوں کہ میں نے آخرت کے لذیذ غم کو حاصل کرلیا ہے اور میں غرق یاد محبوبِ حقیقی ہوچکا ہوں۔بیانِ عشقِ مرشد الٰہی آں شکر لب را مدہ غم مبادا قامت آں سرو را خم ترجمہ وتشریح:اے خدا! میرے مرشد( غایتِ محبوبیت سے شکر لب فرمایا) کو دنیا کے غم سے محفوظ فرما اور اس قامت سرو محبوبانہ کو خم نہ کیجیو یعنی دنیا کے افکار و حوادث سے خمیدہ کمر نہ کیجیے۔ تجربہ ہے کہ زیادتیٔ غم سے کمر سیدھی نہیں رہتی۔