معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ:عاشقانِ خدا اپنی روح کو حق تعالیٰ کے ساتھ وابستہ کیے ہوئے ہیں اور دعاؤں میں اپنا دردِ دل شامل کیے ہوئے ہیں۔ توفیق گریہ اپنے اختیار میں نہیں اس لیے اگر رونا نہ آئے تو رونے والی صورت بناکر حق تعالیٰ کے کرم کا تماشا دیکھیے ؎ بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالب تماشائے اہلِ کرم دیکھتے ہیںحضرت ابوبکر صدیقکاارشاد فرمایا کہ اگر رونا نہ آوے تو رونے کی صورت ہی بنالے۔ توفیقِ گریہ کے لیے حدیث شریف کی یہ دعا بھی کرتا رہے کہ اے خدا! میں آپ سے ایسی آنکھیں مانگتا ہوں جو آپ کے خوف سے رونے والی ہوں قبل اس کے کہ (آخرت میں)یہ آنسو خون ہوجاویں اور ڈاڑھیں آگ کے شعلے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ ہر کجا بینی تو خوں بر خاک ہا پس یقیں می داں کہ آں از چشمِ ما ترجمہ:جہاں کہیں بھی دیکھو کہ زمین پر خون کے آنسو پڑے ہیں تو یقین کرلینا کہ جلال الدین رومی ہی کی آنکھوں سے یہ گرے ہیں۔ اور ایک مقام پر فرمایا کہ گریہ و زاری گناہ گاروں کا بڑا سرمایہ ہے ؎ گریہ و زاری قوی سرمایہ است اے جلیل اشکِ گناہ گار کے اک قطرے کو ہے فضیلت تری تسبیح کے سو دانوں پر