معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
ترجمہ وتشریح:اے طالب! تو میرے فیضِ صحبت سے تھوڑا تھوڑا دیوانہ ہورہا ہے تاکہ تو عقل کی زنجیر سے خلاصی پاجائے اور میرے ساتھ تو بھی دیوانہ ہوجائے ؎ غموں سے بچنا ہو تو آپ کا دیوانہ ہوجائے یہ صحن چمن یہ لالہ و گل ہونے دو جو ویراں ہوتے ہیں تخریب جنوں کے پردے میں تعمیر کے ساماں ہوتے ہیںتجلیات پنہانی از کجا تافت چنیں ماہ دریں قالب ما تاز جا رفت دل و رفت بجائے عجبے ترجمہ وتشریح:ہائے کہاں سے میرے قالب میں ایسا چاند روشن ہوا کہ جس کی وفور تجلّی سے میرا قلب سینے میں نہ رہا اور نہ جانے کس عجیب مقام پر پہنچ گیا۔ خاکیاں را کہ ہوش میں بخشد بادشاہے عظیم جبارے ترجمہ وتشریح:وہ ذات پاک ایسی عظیم القدرت ہے کہ خاکیوں کو عقل و ہوش عطا کرتی ہے ورنہ مٹی کو عقل سے کیا مناسبت۔ تو شاہے عظیم کہ در دل مقیم تو آب حیاتی کہ در تن روانی ترجمہ وتشریح:اے خدا! تو عظیم قدرت والا شاہ ہے کہ میرے دل میں مقیم ہے تو میرا آب حیات ہے کہ میرے بدن میں رواں ہے۔