معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
اندر دو چشم کور در آئی نظر شوی اندر دہانِ گنگ در آئی زباں شوی ترجمہ وتشریح:آپ کا نور جس کی آنکھوں میں آجاتا ہے وہ صاحبِ نظر ہوجاتا ہے (یعنی اہلِ بصیرت ہوجاتا ہے ) اور جس زبانِ گنگ میں آپ کا درد آجاتا ہے وہ زبان فصیح البیان ہوجاتی ہے۔ احقرکا یہ شعر اسی مضمون کا حامل ہے۔ معذور تھا ضمیر کے اظہار سے لیکن مجمع میں تیرے درد نے پہروں بُلا دیادربیانِ مقاماتِ عالیہ اولیائے کرام شاہداں ہمچو کواکب در پیت تو رواں چو ماہِ تاباں می روی ترجمہ وتشریح:اے مرشد شمس الدین! وقت کے بڑے روحانی لوگ مثل ستاروں کے آپ کے گرد و پیش جمع ہیں اور آپ ان کے درمیان اس طرح چلتے ہیں جس طرح روشن چاند ستاروں کے جھرمٹ میں چلتا ہے ؎ ہر دم اے دل سوئے جاناں می روی و ز دروں بالائے کیواں می روی ترجمہ وتشریح:اےمرشد!بظاہر تو آپ زمین پر لوگوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے نظر آتے ہیں لیکن مرتبۂ روح میں آپ کی پرواز عرشِ اعظم تک ہے اور ہر لحظہ منازلِ قرب غیر متناہی طے کررہے ہیں۔ پیشِ مہماناں بہ صورت حاضری گر بہ معنیٰ پیشِ یزداں می روی