معارف شمس تبریز |
س کتاب ک |
|
انعام اہلِ درد سے پاتا رہا ہوں میں اور اہلِ عیش عمر بھر طعنہ دیے مجھےعاشقی شیوۂ نازک مردان نیست عشق کارِ نازکاں و نرم نیست عشق کار پہلوان است اے پسر ترجمہ وتشریح:عشق نازک اور نرم لوگوں کا کام نہیں ہے یعنی عشق سینکڑوں ناز رکھتا ہے اور سینکڑوں ناز سے ہاتھ آتا ہے۔ عاشقی بلاکشوں کا کام ہے ؎ دونوں عالم دے چکا ہوں میکشو یہ گراں مے تم سے کیا لی جائے گی حدیث پاک میں ہے کہ: اَلَا اِنَّ سِلْعَۃَ اللہِ غَالِیَۃٌ ؎ خو ب سن لو کہ خدائی سودا بڑا مہنگا ہے۔ حق تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ اہل ایمان کی ایسی ایسی آزمایش ہوئی کہ ان کے قلوب ان کے منہ تک آگئے۔ لیکن دولت بھی تو وہ ملتی ہے کہ جو لاثانی ہے۔ آہ لاثانی کا لطفِ تعلق بھی لاثانی ہوتا ہے۔ جس ذات پاک کا کوئی کفو اور ہمسر ومثل نہیں تو نعمت قرب حق کے ساتھ کائنات کی کوئی نعمت کیسے ہمسری کا دعویٰ کرسکتی ہے۔ حضرت رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ دعویٰ مرغابی کردست جاں کے ز طوفانِ بلا دارد فغاں جانِ مؤمن نے جب مرغابی ہونے کا دعویٰ کیا ہے تو طوفانِ بلا سے مرغابی کو کب ڈر ہوتا ہے ۔ چناں چہ مشاہدہ ہے کہ مرغابی دریا کی بلند موجوں پر چڑھ جاتی ہے اور جب موجیں ------------------------------